اسلام آباد :”کچا ہے مکان میرا کچھ توخیال کر”بارش کے بعد پارلیمنٹ لاجز کی چھتیں ٹپکنے لگیں:وزیراعظم صاحب ہماری بھی خبرلےلیا کریں ،اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں شدید بارشوں کی وجہ سے ایک سیلابی صورت حال ہے اور ان حالات میں جب کہ ایک طرف اس ملک کے غریب جو کچی آبادیوں میں رہتے ہیں ان کا کیا حال ہورہا ہوگا ، اس حوالے سے ایک پریشان حال شہری نے وزیراعظم کو مخاطت کرتے ہوئے اپنے کچے مکان کی حالات زار بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جناب ان بارشوں میں اگرپارلیمنٹ کی عمارت ٹپک سکتی ہے توپھرمیرا کیا حال ہورہا ہوگا
ادھر اس شہری نے میڈیا پر چلنے والی اس خبر پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارش کے بعد پارلیمنٹ لاجز کی چھتیں ٹپکنے لگیں۔اسلام آباد میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ بارش کے باعث پارلیمنٹ لاجز کی چھتیں ٹپکنے لگی ہیں۔
اس دیہاتی کا کہنا ہے کہ میرا کچہ مکان ہے اور پچھلے چار دن سے اس کی چھت ٹپک رہی ہے ، محنت مزدوری کا سلسلہ بھی بند ہے ، افسوس اس بات کا ہے کہ اسلام آباد میں میں بیٹھ کرکس کو کسی غریب کا احساس ہوتا ہوگا ،
اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ اسلام آباد کے علاوہ دنیا کہیں آباد نہیں ہے ، اس شہری کا یہ بھی کہنا تھا کہ کون کسی کو جانتا ہے بس عوام ہی جو اپنے اپنے لیڈروں کی خاطرایک دوسرے کے گریبان نوچ کررہی ہیں لیڈروں کو کیا پتہ کہ ہمارے ساتھ محبت کرنے والے کون ہیں اور کہاں بسیرا کیے ہوئے ہیں
یاد رہے کہ ملک بھر میں پچھلے کئے دنوں سے شدید بارشیں ہورہی ہیں اور ان بارشوں میں ہہت زیادہ جانی اور مالی نقصان بھی ہورہا ہے ، دوسری طرف بلوچستان میں تو بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال ہے جہاں پاک فوج کے جوان اپنے بلوچ بھائیوں کی مدد کےلیے مسلسل خدمت میں مصروف ہیں
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان بارشوں کی وجہ سے غریب آدمی بہت زیادہ پریشان ہے اور وہ پچھلے ایک ہفتے سے محنت مزدوری کرنے سے بھی قاصر ہے ، اس کا چولہا بھی نہیں جل رہا ، وہ کچھ کما بھی نہیں رہا لیکن اس ملک کے طاقتوروں اور سرکاری خزانے سے بھاری بھاری تنخواہیں لینے والوں کو سخت سردی میں بھی پال رہا ہے ،ٹیکس سے اور پھرٹیکس سے بس اسے ایک ہی فکر ہے کہ یہ ملک سلامت رہے ،یہ جان تو آنی جانی ہے