بھارتی فوج ظالم ،قاتل اوردرندہ:بھارتی جرنیلوں کوسزائیں ملنی چاہیں:مشعال ملک

0
98

اسلام آباد:بھارتی فوج ظالم ،قاتل اوردرندہ:بھارتی جرنیلوں کوسزائیں ملنی چاہیں:مشعال ملک نے ایک بارپھردنیا کو بھارتی فوج کے مظآلم سے آگاہ کردیا،اطلاعات کے مطابق پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ وہ اور ان کی 9 سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ سٹاک وائٹ کے سامنے اہل خانہ اور جیل میں بند شوہر کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف اپنی گواہی ریکارڈ کرانے کو تیار ہیں۔

ذرائع کےمطابق اس حوالے سے جمعہ کو جنگی جرائم پر ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئ انہوں نے لندن میں قائم قانونی فرم سٹوک وائٹ کی برطانوی پولیس کے سامنے ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے اور امور داخلہ کی گرفتاری کے لیے قانونی اپیل جمع کرانے کی تعریف کی۔

 

تاہم انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتہائی مطلوب مجرم وزیر اعظم نریندر مودی کا نام بھی فہرست میں شامل کیا جائے کیونکہ یہ تمام مجرمانہ اور غیر انسانی کارروائیاں ان کی سرپرستی میں بھارتی حکام کر رہے ہیں۔

حریت رہنما نے کہا کہ وہ اور ان کی بیٹی فرم کے سامنے اپنی گواہی ریکارڈ کرانے کے لیے تیار ہیں کیونکہ یاسین ملک بھارتی بدنام زمانہ تہاڑ میں پڑے ہیں، جہاں وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں وہ شدید بیمار ہونے کے باوجود دوائیوں سے محروم ہیں،

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لندن میں قائم قانونی فرم سٹوک وائٹ نے برطانیہ کی پولیس کو 2000 شہادتوں سمیت شواہد جمع کرائے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں ہندوستانی فوجی کارکنوں کے تشدد، اغوا اور قتل کے ذمہ دار تھے۔

سٹاک وائٹ میں بین الاقوامی قانون کے ڈائریکٹر ہاکان کاموز نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ رپورٹ برطانوی پولیس کو تحقیقات شروع کرنے اور بالآخر ان اہلکاروں کو گرفتار کرنے پر راضی کرے گی جب وہ برطانیہ میں قدم رکھیں گے۔

جیل میں بند کشمیری رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعل نے کہا کہ کشمیر 900 دنوں سے بھارتی فوجی محاصرے میں ہے کیونکہ یہ خطہ دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل اور ٹارچر سیل میں تبدیل ہو چکا ہے لیکن عالمی برادری مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرم نے بجا طور پر نشاندہی کی کہ تقریباً تین دہائیاں گزر چکی ہیں اور مقبوضہ وادی میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی میں خطرناک حد تک اضافے کے باوجود IIOJK میں ہندوستانی فوج کے ایک بھی رکن کے خلاف غیر قانونی طرز عمل کا مقدمہ نہیں چلایا گیا۔

چیئرپرسن نے کہا کہ رپورٹ نے ہندوتوا حکومت کے بدصورت اور فاشسٹ چہرے کو مزید بے نقاب کیا ہے، جیسا کہ گزشتہ سال تشدد کے 450 واقعات؛ پیلٹ گن سے متاثرین کے 1,500 واقعات؛ 100 جبری گمشدگی اور جنسی تشدد کے 30 واقعات رپورٹ ہوئے۔

اس رپورٹ میں ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے 10 شہادتیں، تشدد سے متعلق 4 شہادتیں، پیلٹ گن کے تشدد سے متعلق 3 شہادتیں، جبری گمشدگی کے حوالے سے ایک گواہی اور خواتین کے خلاف زیادتی اور جنسی تشدد کے 2 واقعات درج کیے گئے ہیں۔

مشعال ملک نے کہا کہ رپورٹ نے ایک بار پھر دستاویزی ثبوت کے ساتھ کشمیری مسلمانوں کے خلاف ہندوستانی حکام کی طرف سے کئے گئے جنگی جرائم کی منظم نوعیت کو بے نقاب کیا ہے، اس کے علاوہ سیکورٹی پالیسیوں کے وسیع تناظر میں دہلی اور تل ابیب کے درمیان ملی بھگت کے نئے شواہد کو بے نقاب کیا ہے۔

چیئرپرسن نے مطالبہ کیا کہ برطانیہ کی حکومت کو نہ صرف درخواست پر تیزی سے کارروائی کرنی چاہیے بلکہ دنیا میں کہیں بھی قانونی شکلوں میں نریندر مودی کی گرفتاری کے لیے "عالمی دائرہ اختیار” کے اصول کے تحت اپنی متعلقہ حکومتوں کو ایسی اپیلیں دائر کرنی چاہئیں کیونکہ یہ واحد علاج ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاؤ کدل قتل عام کے متاثرین کو دیکھوجہاں انصاف 32 سال گزرنے کے باوجود متاثرین کو نہیں مل رہا کیونکہ سفاک فوج کو مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا گیا ہے جب سے مودی نے کشمیریوں کے قتل عام کو قانونی حیثیت دی ہے اور عالمی برادری کی بے حسی دنیا کی بدترین انسانی تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بالادست مودی کی حکومت نے کشمیری عوام کے سماجی، مذہبی، سیاسی اور بنیادی انسانی حقوق غصب کر رکھے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتیں اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ کشمیر جل رہا ہے اور کشمیر میں خون بہہ رہا ہے لیکن ان کا مالی مفاد انہیں بھارت کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے روکتا ہے۔

حریت رہنما نے کہا کہ دنیا کو اب بھارت کے جرائم اور استثنیٰ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے اور دوغلے پن سے باز آنا چاہیے اور تلخ حقیقت کو قبول کرتے ہوئے لندن کی فرم کی طرح جرأت کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ تنازعہ کشمیر کا حلکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق یقینی بنایا جا سکے۔

Leave a reply