بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہوا کے بگولوں نے تباہی مچادی۔اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں ہوا کے بگولوں نے تباہی مچادی، دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق ہوچکے ہیں‌

بلوچستان کے شمال مغربی اور ساحلی علاقوں میں گرد آلود طوفانی ہوائیں چلنے سے معمولات زندگی اور اہم شاہراہوں پر آمدورفت متاثر ہوگئی۔

تیز ہواؤں کے باعث چمن میں کچے مکانات کی دیواریں گرگئیں اور چھتیں اُڑ گئیں۔ قلعہ عبداللہ کی تحصیل گلستان میں تیز ہواؤں کے باعث دیوار گرنے سے دو بچے جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے۔

تیز ہواؤں کے باعث شاہرگ کے قریب 132 کے وی ہائی ٹرانسمیشن لائن کا ٹاور گرگیا جس کے نتیجے میں ضلع ہرنائی میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔

گرد آلود ہواؤں سے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے۔

ادھر بلوچستان کے ضلع نوشکی میں 2 دھماکوں کی اطلاعات پر ترجمان بلوچستان حکومت بشریٰ رند کی جانب سے ردعمل دیا گیا۔

ترجمان بلوچستان حکومت بشریٰ رند کی جانب سے بتایا گیا کہ ایف سی ہیڈ کوارٹر کے گیٹ پر دھماکہ ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، تاحال جانی نقصان سے متعلق کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ اس سے قبل بلوچستان کے ضلع نوشکی میں 2 دھماکے ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق نوشکی مینگل روڈ پر ہوئے دھماکوں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پولیس کے مطابق سول ہسپتال نوشکی کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔

Shares: