میڈیکل اسٹورز کے ذریعے بڑے پیمانے پر جعلی ادویات بیچے جانے کا انکشاف

0
67

کراچی : میڈیکل اسٹورز کے ذریعے بڑے پیمانے پر جعلی ادویات بیچے جانے کا انکشاف، ملزمان نے شہر میں جعلی ادویات بیچنے کا اعتراف کر لیا ۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں چھوٹے میڈیکل اسٹورز کے ذریعے جعلی اور غیر معیاری ادویات بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ایف آئی اے نے کراچی میں جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت کی اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے ایک ایسے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے جو منظم طریقے سے یہ دھندہ چلاتا تھا۔
گروہ کے ارکان سے تحقیقات میں کئی اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں، لیاقت آباد میں ایک گھر پر ایف آئی اے نے چھاپا مارا تو بڑی تعداد میں ادویات کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ادویات فروخت کرنے والےگروہ کی صورت میں کام کرتے تھے، گرفتار ملزم نے ایف آئی اے کو بیان دیا کہ ہر کارندے کو الگ الگ ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں، جعلی ادویات کی پرنٹنگ کی ذمہ داری مرزا ندیم نامی ملزم کی تھی۔

یف آئی اے کے مطابق جب ادویات کی جانچ کرائی گئی تو معلوم ہوا کہ تمام برانڈز کی جعلی ادویات فروخت کی جا رہی تھی۔جعلی ادویات کو لیاقت آباد میں باقاعدہ پیکنگ کر کے تیار کیا جاتا تھا، لیاقت آباد میں گھر پر ایف آئی اے نے چھاپا مارا تو بڑی تعداد میں ادویات کی بوتلیں ملیں۔ایف آئی اے کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ یہ تمام کام منگھوپیر کے علاقےمیں کیا جاتا ہے، کمپنیوں کے پرنٹ مٹیریل اور کارٹن ندیم ہی تیار کر کے لاتا تھا۔
ایف آئی اے کے مطابق دھندے میں عدنان اور سکندر بھی شامل ہیں جنھیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔انکشاف ہوا کہ جعلی، غیر معیاری ادویات چھوٹے میڈیکل اسٹورز میں بیچی جاتی تھیں،اور ہول سیل مارکیٹ میں اسے ذیشان فروخت کرتا تھا، ذیشان نے رام سوامی میں باقاعدہ کمپنی بھی بنا رکھی تھی، چھاپے کے دوران ذیشان کے دفتر سے 10 ادویات کے برانڈز کی ادویات ملیں۔ایف آئی اے کے مطابق جو ادویات برآمد ہوئیں ان میں اینٹی بائیوٹک سیرپ پاؤڈر، انجکشنز، ڈرپ میں لگنے والے انجکشنز، اور درد کی ادویات شامل ہیں ۔

Leave a reply