اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس ختم کردیا ہے۔

باغی ٹی وی : شوکت ترین نے دعویٰ کیا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے اہداف پورے کر دیئے ہیں آئی ایم ایف کے پروگرام سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹرشوکت ترین نے کہا کہ چین کی اعلیٰ قیادت نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کی تعریف کی ہے دورہ چین کامیاب رہا ہے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین واضح طور پر کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں ہمارے بس میں نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھ بلین ڈالر کے قرض کی بحالی کا اعلان کیا ہے اس کا مقصد پاکستان کی معیشت کو تباہی سے بچانا اور اُسے مستحکم کرنا ہے۔

آئی ایم ایف نے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا جب پاکستان میں مہنگائی کی شرح کو دنیا بھر میں پائی جانے والی بلند ترین شرحوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال سے پاکستان میں نئے معاشی خطرات جنم لے رہے ہیں پاکستان نے 2019ء میں معیشت کو درپیش مشکلات سے بچانے کے لیے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کیا تھا تاہم قرضوں کی تین قسطوں کی فراہمی کے بعد اسے دو بار معطل کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال پانچ سو ملین ڈالر کی قسط فراہم کی گئی تھی۔ اُس کے بعد پاکستان کی طرف سے اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈا پر عمل درآمد کی ناکامی کے سبب آئی ایم ایف نے اسلام آباد کے لیے قرضے کی ادائیگی کو معطل کر دیا گیا تھا۔

سعودی وزیر داخلہ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

پاکستانی حکام کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ نے توسیعی سہولت فنڈ کے تحت چھٹے جائزے کی منظوری کے بعد ایک ارب ڈالر قرضے کی قسط جاری کی ہے پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے نئے معاشی اقدامات کیے گئے ہیں جن میں آئی ایم ایف فنڈ کے شرائط کو پورا کرنے کے لیے ٹیکس محصولات کو مزید سخت کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

دریں اثناء پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ واشنگٹن میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ کے بعد پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی قسط کی ادائیگی کا اعلان سامنے آیا۔ شوکت ترین کے بقول ، ”جنوبی ایشیا کی جوہری طاقت کو ایک نئی قسط موصول ہونے والی ہے۔

وزیراعظم رواں ماہ صدرپیوٹن کی دعوت پر روس کا دورہ کریں گے، وزیرخارجہ

آئی ایم ایف کے اس اقدام کو غیر معمولی گرتی ہوئی معیشت اور کساد بازاری اور مہنگائی میں ہوش ربا اضافے کے تناظر میں ایک بہت بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ عالمی منڈی میں توانائی اور اشیاء کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافے کے سبب پاکستان جیسی کمزور معیشت کے حامل ملک پر بہت گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

حکومت کا کہنا تھا کہ ان حالات کے پیش نظر اس نے ٹیکسوں کے ذریعے ریونیو بڑھانے کی کوششوں میں اضافہ کیا ہے۔ دوسری جانب حکومت کی طرف سے ٹیکس میں اضافہ ملک میں مہنگائی کی شرح کو بہت تیزی سے بڑھاتے ہوئے 13 فیصد تک پہنچانے کا سبب بنا ہے۔ یہ شرح اس وقت دنیا کے چند دیگر ممالک جیسے کے ترکی اور ارجنٹائن کی طرح مہنگائی کی بلند ترین شرح قرار دی جا رہی ہے۔

سعودی وزیر داخلہ کی آرمی چیف سے ملاقات

یاد رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ معاہدہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کی امدادی رقم کے اعلان کے بعد سامنے آیا تیل سے مالا مال اس عرب ریاست نے پاکستان کے مرکزی بینک میں تین ارب ڈالر جمع کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پاکستان کے ذرمبادلہ کو ذخائر کی کمی پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

مریم صاحبہ! آپ کی دھمکیوں اور افسانوں سے اب پری زاد کی کہانی لوگوں کو سچ لگتی…

Shares: