راولپنڈی:شمالی وزیرستان: فورسز اور دہشتگردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، ایک ملک دشمن ہلاک ،اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے شیواہ میں فورسز اور دہشتگردوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملک دشمن عرفان عرف ابو دردا ہلاک ہوگیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان میں فورسز کی جانب سے آپریشن کے دوران ہتھیار اور گولیاں بر آمد کر لی گئی ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والا دہشتگرد عرفان عرف ابو دردا فورسز پر حملے، اغوا اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور علاقے سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا۔

اس سے پہلے آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج دہشت گردوں، ان کے معاونین اور ساتھیوں کی تمام باقیات کو ختم کر دیگی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹرز میں کور کمانڈر کانفرنس ہوئی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران ملک کی سکیورٹی صورتحال بالخصوص بلوچستان میں حالیہ واقعات پر جامع بریفنگ دی گئی۔ شرکاء کو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی مخالفانہ کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ فورم نے ان شہداء کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے حملوں کو بہادری سے ناکام بناتے ہوئے ملک کے دفاع کے لیے لازوال قربانیاں دیں اور دہشتگردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ مسلح افواج نے قوم کی حمایت سے ہر رنگ و نسل کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا ہے۔

سپہ سالار نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردوں کے دوبارہ منظم ہونے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم دہشت گردوں، ان کے معاونین اور ساتھیوں کی تمام باقیات کو ختم کر دیں گے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے تمام فارمیشنوں کو ہدایت کی کہ وہ بنیادی فوجی تربیت کے اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کریں تاکہ روایتی کارروائیوں کے موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: