کابل: طالبان حکومت کے زیرحراست 2 غیرملکی صحافیوں اورایک افغان شہری کو رہا کردیا گیا۔
باغی ٹی وی : افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ عالمی ادارے کے لئے کام کرنے والی غیرملکیوں کوشناختی کارڈ، لائسنس اوردیگردستاویزات نہ ہونے پرگرفتارکیا گیا تھا تاہم اب غیرملکیوں کی شناخت کی تصدیق ہونے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا ہے۔
خبرتازه:
آن اتباع خارجی که خود را به یک مؤسسه بین المللی منسوب می کردند، بخاطری توقیف شده بودند که شناسنامه ها، جواز نامه ها و اسناد لازم نداشتند.
آنها در حالت خوب قرار داشتند، با خانواده های خود در تماس بودند، بعد از آن که تثبیت هویت شدند و اطمینان حاصل شد، اکنون پس رها گردیدند.— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) February 11, 2022
We are relieved to confirm the release in Kabul of the two journalists on assignment with UNHCR, and the Afghan nationals working with them.
We are grateful to all who expressed concern and offered help.
We remain committed to the people of Afghanistan.
— UNHCR, the UN Refugee Agency (@Refugees) February 11, 2022
دو غیرملکی صحافی افغانستان میں غائب کردیئے گئے
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی جانب سے 2 گرفتارصحافیوں اورایک افغان شہری کی رہائی قابل اطمینا ن ہے ہم ان تمام لوگوں کے مشکور ہیں جنہوں نے تشویش کا اظہار کیا اور مدد کی پیشکش کی۔ہم افغانستان کے عوام کے ساتھ پرعزم ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں صحافی اقوام متحدہ کے مہاجرین کے لئے کام کرنے والے کمیشن کے اسائنمنٹ پرافغانستان میں موجود ہیں جبکہ افغان شہری ان کی معاونت کررہے ہیں۔
امریکا کا منجمد افغان اثاثوں کو افغان عوام اور نائن الیون متاثرین میں برابر تقسیم کرنےکا فیصلہ
Two journalists on assignment with UNHCR and Afghan nationals working with them have been detained in Kabul. We are doing our utmost to resolve the situation, in coordination with others.
We will make no further comment given the nature of the situation.
— UNHCR, the UN Refugee Agency (@Refugees) February 11, 2022
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کیلئے کام کرنے والے دو غیرملکی صحافیوں کو مبینہ طور پر کابل میں حراست میں لے لیا گیا تاہم طالبان نے اس معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ افغان حکام معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں اوراس بات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے یا نہیں۔








