سعودی عرب کی وزارت حج اور عمرہ نے غیر سعودیوں کی صرف دو اقسام کو اس سال حج کے مناسک ادا کرنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔

باغی ٹی وی : عرب میڈیا کے مطابق جمعرات کو وزارت حج نے اپنے بیان میں کہا کہ حج کے مناسک صرف وہ غیر سعودی ادا کرسکتے ہیں جو حج کے مخصوص ویزے پرآئے ہوں یا مملکت کے اندر مستقل اقامہ رکھتے ہوں۔ ایسے غیرملکی جو وزٹ ویزے یا ورکنگ ویزے پر آئے ہوں ، اس سال حج نہیں کرسکیں گے۔

مدینہ منورہ تنہا سفر کرنے والی خواتین کیلئے دنیا کا محفوظ ترین شہر

اس سال حج کے مناسک کو ادا کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں اور عازمین کو مناسک ادا کرنے کی اجازت دی گئی خواہ وہ سعودی عرب کے اندر سے ہوں یا باہر سے وزارت "حج و عمرہ” نےواضح کیا کہ تمام تفصیلات کا اعلان وزارت حج کے مخصوص چینلنز سے کیا جائے گا۔

گذشتہ سال حج سیزن پر صرف 60 ہزار (سعودی) شہریوں اور مملکت کے اندر مقیم افراد تک محدود تھا حج کی اجازت ان مسلمانوں کو دی گئی تھی جو کورونا ویکسین لگوا چکے ہوں-

واضح رہے کہ "العربیہ ” نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ سعودی وزارت حج نے مملکت کے اندرونی حجاج کرام کے نظام کے واسطے ایک نئے منصوبے کا مسودہ تیار کر لیا ہے یہ مسودہ 23 شقوں پر مشتمل ہے اس کا مقصد حجاج کرام کو پیش کردہ خدمات کی از سر نو تنظیم اور ان خدمات کو مزید ترقی دینا ہے تا کہ اللہ کے مہمانان اس مقدس فریضے کو پوری آسانی کے ساتھ انجام دے سکیں۔مزید یہ کہ اندرون ملک حجاج کی خدمت کے میدان میں سرگرم کارکنان کی اہلیت کی سطح کو بلند کیا جائے گا۔

بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط

گزشتہ برس دسمبر کو سعودی اخبار "عکاظ” نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ نئے منصوبے کے تحت حج سے متعلقہ سرگرمیاں انجام دینے کے واسطے وزارت حج سے لائسنس کا حصول ضروری ہو گا۔ لائسنس یافتہ فریقوں کو اس بات کی اجازت ہو گی کہ وہ مشترکہ طور پر مطلوبہ خدمات انجام دیں البتہ اس دوران میں وزارت کی جانب سے وضع کردہ معیار اور قواعد و ضوابط کا پورا خیال رکھنا لازم ہو گا لائسنس کی مدت متعین ہو گی اور خدمات پیش کرنے والی کمپنیوں اور اداروں کی درجہ بندی کی جائے گی۔

نئے منصوبے کے تحت خدمات پیش کرنے والوں کے لیے اس بات کی ممانعت ہو گی کہ وہ بیرون مملکت حج کے خواہش مند افراد کے ساتھ سمجھوتا کریں یا وزارت حج کی منظوری کے بغیر انہیں خدمات پیش کریں یا پھر حاصل شدہ لائسنس میں متعین اختیارات سے تجاوز کریں یا اسے فروخت کریں یا اسے کرائے پر دیں یا خفیہ طور اس سے دست بردار ہو جائیں ان تمام امور کے لیے وزارت حج کی جانب سے منظوری لینا لازم ہو گا۔

نئے منصوبے کے تحت قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ایک یا ایک سے زیادہ سزائیں دی جا سکتی ہیں ان میں 5 لاکھ ریال تک کا مالی جرمانہ ، ایک سیزن یا اس سے زیادہ کے لیے اندرون مملکت کے حجاج کرام کو خدمات پیش کرنے سے روک دیا جانا یا پھر لائسنس کا منسوخ کر دیا جانا شامل ہے۔

مسئلہ فلسطین: اسرائیل کا اقوام متحدہ سے تعاون نہ کرنے کا اعلان

Shares: