چین میں کرپٹ لوگوں کو کیسے سزا دی جاتی رہیِ؟ پرانی ویڈیو وائرل

0
49

چین میں کرپٹ لوگوں کو کیسے سزا دی جاتی رہیِ؟ پرانی ویڈیو وائرل

اطلاعات کے مطابق اس وقت جہاں پاکستان میں حکومت کے خلاف اپوزیشن جوڑ توڑ اور سازشوں میں مصروف ہے ، دوسری طرف ملک میں کرپشن کنٹرول کرنے کے حوالے سے چین کا کرپش فری ماڈل پاکستان میں اپنانے اور لانے کے لیے چینی سوشل میڈیا ٹیموں نے پاکستانی مقتدر اداروں اور دیگر اہم سوشل میڈیا پیجز پر ایک ایسی ویڈیو وائرل کردی ہے کہ جس کو دیکھنے کےبعد بہت سے خیالات اور احساسات نے جنم لے لیا ہے

اہم ذمہ داران کو شیئر کی جانی والی یہ ویڈیو 11 سال پرانی ہے لیکن اس میں دیکھنے والوں کےلیے بہت کچھ ہے ، اس ویڈیو کو شیئر کرنے والوں نے پاکستان میں چین کا کرپشن فری ماڈل نافذ کرنےکے لیے یہ ویڈیو وائرل کی ہے

گیارہ سال پہلے کرپشن پر سزائے موت پانے والے ان چینی وائس میئرز کی کہانی کچھ اس طرح تھی کہ چین میں دوسابق نائب میئرز کو پھانسی دے دی گئی جولائی 2011 میں ان دونوں پراختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت لینے کے الزامات ثابت ہو نے کے بعد ان کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی تھی

تاریخ کے اوراق کو پلٹیں‌تو معلوم ہوتا ہے کہ چینی عدالت عظٰمی اور سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں میئر حضرات نے مشرقی چین میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے دو شہروں میں تعمیراتی اور مختلف قسم کے دیگر منصوبوں میں دخل اندازی کی اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ ٹھیکے اپنے من پسند افراد کو دلانے کے لیے انہوں نے لاکھوں ڈالر رشوت لی تھی ۔

عدالت عظٰمی کی ویب سائٹ پر موجود تفصیلات کے مطابق شنگ ژو شہرکے سابق نائب میئر Xu Maiyong اور سوجو شہرکے نائب میئرJiang Renjie کو منگل کی صبح پھانسی دی گئی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا نے 19 جولائی کو ہی بتادیا تھا کہ Xu Maiyong نے سرکاری منصوبوں میں مداخلت کی اور مختلف افراد اورکمپنیوں کو فائدے پہنچائے، جس کے عوض انہیں تقریباً 22 ملین ڈالر رشوت کے طور دیے گئےتھے ۔ اسی طرح دوسرے نائب میئر Jiang نے جائیداد کا کام کرنے والوں سے 108 ملین یوآن رشوت لی تھی ۔

چین کی کمیونسٹ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک سے جرائم اور بدعنوانی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عزم کیے ہوئے ہیں ۔ اس سلسلے میں وہ سخت سے سخت اقدامات اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرتی۔

 

 

یاد رہے کہ اس سے پہلے چین میں2007ء میں بیجنگ حکام نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ کو برطرف کر دیا تھا۔ ان کا شمار پارٹی کے طاقت ور ترین افراد میں ہوتا تھا۔ اس کے علاوہ رواں سال بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے ریلوے کے وزیر کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

دوسری طرف پاکستان میں 11 سال بعد وائرل ہونے والی ویڈیو کے بارے میں کہا جارہا ہےکہ اس ویڈیو کے وائرل کرنے میں عمران خان کےلیے ایک پیغام ہے کہ ان کے دورہ چین کے دوران چینی صدر سے ہونے والی گفتگو میں جہاں چینی صدر نے پاکستان کو کرپشن فری کرنے لیے کرپٹ لوگوں کو سخت سزائیں دینے کی تجویز دی گئی تھی حالیہ ویڈیواس حوالے سے ایک ریمانڈر ہے

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے لیے چینی صدر نے عمران خان کو سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ اگر وہ پاکستان میں چینی ماڈل اپنانا چاہتے ہیں تو ان کو اس قسم کے سخت فیصلے بھی کرنے ہوں گے ، حالیہ ویڈیو ان تجاویز کی ایک کڑی ہے اور یہ ان طاقتورکرپٹ شخصیات کے خلاف سخت فیصلہ لینے کے لیے ایک پیغام قراردیا جارہا ہے

Leave a reply