ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول نے سانحہ 12 مئی پر معافی مانگی لی

0
50

خالد مقبول صدیقی نے کوئٹہ میں ہائی کورٹ بار میں وکلاء سے خطاب کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہاکہ 12 مئی کے حوالے سے ایم کیو ایم پر داغ لگا ہے، اس واقعے پر ایم کیو ایم کو معافی مانگنی چاہیے تھی، میں آپ کے سامنے معافی مانگتا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ معافی کس بات کی ہے، معافی غلط اندازہ لگانے کی ہے،کیونکہ اگر ایم کیو ایم فسادکرنے نکلتی تو عورتوں اور بچوں کےساتھ نہ نکلتی، ہم استعمال ہوئے ہیں،اس کیلئے ہم شرمسار ہیں اور آپ سے معافی مانگتےہیں لیکن ہمارا ارادہ نہیں تھا اور نہ ہی یہ ہمارا طریقہ ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی کنوینئر نے بلوچستان ہائی کورٹ بار تقریب میں شرکت کی اور سانحہ 8 اگست کے شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ بلوچستان کے وکلاء سے خطاب کرنے کا موقع ملا، رابطے جمہوریت کیلئے اچھے ثمرات ہیں، کچھ قومی جدوجہد کو مل کرنےکی ضرورت ہے، جمہوری معاشرے میں لاپتہ کرنے والے نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ آئیں مورثی سیاست کیخلاف ایک دوسرے کا ساتھ دیں، ایسے پارلمنٹ کیلئےجدوجہد کی ضرورت ہے جہاں وکلاء کی نمائندگی وکلاء اور کسانوں کی نمائندگی کسان کریں، ملک میں کسانوں کو تباہ کرنے والے جاگیدار آج پارلمنٹ میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کوئٹہ اور بلوچستان کا نواجوان پاکستان کے ہر نوجوان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں، جب تک پاکستان کے ہر شہری کو وفادار نہیں سمجھا جائے گا تب تک ملک ترقی نہیں کریگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر الزام ہے ہم لسانی سیاست کا حصہ ہیں، ہم قیام پاکستان کےوقت عالمی معاہدے کےتحت پاکستان آئے تھے لیکن ہمیں امتیازی سلوک کا سامنا رہا ہے، امتیازی سلوک کے بعد طلباء تنظیم بنائی جس نےایک تاریخ رقم کر دی۔

Leave a reply