ایران کا دوسرا فوجی سیٹلائٹ خلا میں روانہ

0
40

تہران:ایران نے اپنا دوسرا فوجی سیٹلائٹ ” نور دوم ” خلا میں بھیج دیا ہے-

باغی ٹی وی : یہ اس وقت ہوا جب مہینوں تک جاری رہنے والی بات چیت میں ایران کے اعلیٰ سفارت کار کو پیر کو دیر گئے مشاورت کے لیے واپس روانہ کیا، جو کہ تہران پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی علامت ہے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ سمجھوتے کی بحالی پر مذاکرات اپنے اختتام کے قریب ہیں۔

ایران کا مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے کا ایک اورتجربہ ناکام

فوجی سیٹلائٹ کے خلا میں روانہ کرنے کی تصدیق ایرانی انقلاب اسلامی کور (IRGC) کی طرف سے کی گئی ہے، ایرانی میڈیا کے یہ سیٹلائٹ اب زمین سے 500 کلومیٹر کی بلندی پر خلا میں اپنے مدار میں گردش میں ہے۔

نیا فوجی سیٹلائٹ نور دوم تین مراحل پر مشتمل ‘قاصد‘ نامی خلائی راکٹ کے ذریعے شہر شاہرود کے لانچنگ مرکز سے خلا میں بھیجا گیا فوجی سیٹلائٹ ایک ایسے وقت پر خلا میں بھیجا گیا ہے، جب ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات جاری ہیں۔

آئی آر جی سی نے فوری طور پر لانچ کی تصاویر یا ویڈیو جاری نہیں کی۔ دوسرے سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنا ایران کی فوج کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔

امریکی صدرکا فون،سعودی عرب اور یو اے ای نے بات کرنے سے انکار کر دیا

امریکی حکام نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور خلائی اشیاء کے امریکی زیر انتظام کیٹلاگ نے اس ماہ ایران کے نئے لانچ کو نوٹ نہیں کیا۔ یہ لانچ سیٹلائٹ تصاویر کے چند دن بعد سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ ایران کے سویلین پروگرام کو ایک اور ناکام لانچ کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے ایران نے اپنا پہلا فوجی سیٹلائٹ ”نور اول” اپریل 2020 میں خلا میں بھیجا تھا اور وہ اس وقت زمین سے 425 کلومیٹر کی بلندی پر اپنے مدار میں گردش میں ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ تہران فوجی سیٹلائٹس کو خلا میں بھیجنے کے لیے طویل فاصلے تک رسائی کو یقینی بنانے والی بیلسٹک ٹیکنالوجی کا استعمال کر ر ہا ہے۔

اسی ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے وہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار بھی بنا سکتا ہے، جس پر ممکنہ طور پر ایٹمی وار ہیڈز بھی لگائے جا سکتے ہیں۔

Leave a reply