لاہور:وزیراعظم کوگفتگوکرتےوقت تحمل اورحکمت عملی سےکام لیناچاہیے،جارحانہ اندازاچھا نہیں:اطلاعات کے مطابق سینئر صحافی مبشرلقمان جو وزیراعظم کے ان دوستوں میں سے ایک ہیں جن کو وزیراعظم کی دوستی اور وزیراعظم کی صاف شفاف شخصیت پر فخرہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جب سچ اور حقیقت بیان کرنے کا وقت آتا ہے تو مبشرلقمان دوستیوں اور تعلقات کی پرواہ نہیں کرتے
Very very alarming that internal talks are becoming public points for arguments. This is very unhealthy and scary. Can lead to serious unrest in the country. #PM must exercise caution and for political gains things should not be pushed beyond a certain point
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) March 11, 2022
شاید یہی وجہ ہے کہ مبشرلقمان جو کہ وزیراعظم عمران خان پرتنقید کے ساتھ ساتھ اچھائی کا پہلو بھی بیان کرتے ہیں وزیراعظم کی طرف سے پاکستان میں موجودہ جارحانہ رویے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انداز کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ،یہ بھی کہا ہے کہ اپنی غلطی مان لینے میں ہی بہتری ہے ،
I have no idea what has gone into the mind of the #PM. My colleagues and I supported him for years but now his actions can put #Pakistan in a serious situation that we cannot even begin to fathom at this point. Why is he doing so???
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) March 11, 2022
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ پچھلے چند دنوں سے جو ملک کے اندر سیاسی رسہ کشی جاری ہے اس میں وزیراعظم کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا ، وہ کہتے ہیں کہ یہ رویہ بہت غیر صحت مند اور خوفناک ہے۔ ملک کے لیے شدید بدامنی کا باعث بن سکتا ہے۔
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ میری وزیراعظم سے عرض ہے کہ اپوزیشن کے جارحانہ انداز میں دھیما پن اپنائیں اور اپنی ذمہ داری ادا کریں
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ مجھےمعلوم نہیں کہ وزیراعظم کے دماغ میں کیا گزرا ہے۔ میرے ساتھیوں اور میں نے برسوں تک کتپان کا ساتھ دیا اور دے رہے ہیں لیکن ان کا یہ موجودہ رویہ اچھا نہیں لگا احتیاط برتنی چاہیے تھی
#Politics in #Pakistan is suddenly toxic and unbearable. This is not healthy and reason and argument has lost to bravado and loud rhetoric. Sad sad sad for the future of the country.
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) March 11, 2022
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ میں دیکھ رہا ، سُن رہا ہوں کہ بیان کے جواب میں بیان اور وہ بھی جارحانہ انداز، ان کا کہنا تھا کہ دلیل اپنی جگہ لیکن حکمت کے فوائد بہت ہی زیادہ ہوتے ہیں اس لیے وزیراعطم ذمہ داری کا مظآرہ کریں
Every statement and thought that comes out is met by hate comments on social media. Is this for real??? Who are these people who are fuelling hatred to this degree ?
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) March 11, 2022
مبشرلقمان کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا دور ہے بیان کو غلط رنگ دے کر بار بار شیئرکیا جائے توپھرسننے والا بھی متاثرہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ، ا سلیے کوشش کریں کہ پہلے تولیں پھر بولیں اور اسی میں ہی بھلائی ہے