شدید مالی مشکلات کا سامنا:امریکا میں افغان سفارت خانہ ایک ہفتے میں بند ہوجائے گا

0
39

واشنگٹن: امریکا میں افغانستان کے سفارتخانے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث آنے والے ہفتے میں سفارت خانہ بند ہونے کا امکان ہے۔

باغی ٹی وی : عالی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان کی حکومت قائم ہونے کے باوجود امریکا میں افغان سفارت خانہ آزادانہ طور پر کام کر رہا تھا تاہم طالبان حکومت کے زیر اثر نہ ہونے کے باوجود افغان سفارت خانے کو بھی فنڈز مہیا نہیں کیے جا رہے ہیں۔

یوم خواتین افغانستان کی خواتین کیلئے اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کرنےکا اچھا موقع…

امریکی وزارت خارجہ میں ایک اعلی سطح کے ذمے دار نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن میں امریکی سفارت خانہ آئندہ ہفتے اپنی خدمات بند کر دے گا اس اقدام کی وجہ افغان سفارت کاروں کا اپنے دارالحکومت سے رابطہ منقطع ہونا اور مالی رقوم ختم ہو جانا ہے۔

اہلکار نے ہفتے کے روز اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ گذشتہ برس اگست میں کابل کے طالبان کے ہاتھوں میں جانے سے قبل واشنگٹن میں 25 سفارت کار افغان ریاست کی نمائندگی کر رہے تھے ان افراد کو امریکا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ قیام برقرار رکھنے کے لیے جلد ہی نیا ویزا حاصل کرنا ہو گا۔

محکمہ خارجہ کے اہلکار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ واشنگٹن میں سفارت خانے، لاس اینجلس اور نیویارک کے قونصل خانوں میں موجود 100 سے زائد افغان سفارت کاروں کو ملک بدری سے بچنے کے لیے امریکی ویزے حاصل کرنے ہوں گے جس کے لیے ان کے پاس صرف ایک ماہ کی مہلت بچی ہے اگر ویزے نہ ملے تو انھیں نہ چاہتے ہوئے بھی افغانستان جانا پڑے گا۔

ملک چھوڑنے والے شہری افغانستان واپس آجائیں، افغان وزیر داخلہ

امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی حکومت کا طالبان کی جانب سے تعینات کیے گئے سفارت کاروں کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ موجودہ سفارت کاروں کے پاس ایک ماہ وقت ہے۔

امریکی وزیر خاتجہ کے اہلکار نے اپنی نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر تصدیق کی کہ امریکی وزارت خارجہ ان افغان سفارت کاروں کے ساتھ رابطہ کاری کر رہی ہے تا کہ سفارت خانے کا کام منظم طریقے سے بند کرنے کو آسان بنایا جائے۔ اس کا مقصد دوبارہ کام شروع ہونے تک امریکا میں افغان سفارتی مشن کی تمام املاک کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

عالمی برادری نے افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے سابقہ حکومت کے سفارتی مشنوں پر طالبان کا عملی کنٹرول بھی نہیں ہے ان سفارت خانوں کو مغرب کے ہمنوا سفارت کار چلا رہے ہیں۔

طالبان حکومت نےسفرکیلئے خواتین کےساتھ محرم کا ہونا ضروری قراردیا

امریکی ذمے دار کے مطابق وزارت خارجہ طالبان کی جانب سے مقرر کیے جانے والے سفارت کاروں کی فی الوقت منظوری دینے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے یہ اس صورت میں ہو سکے گا جب امریکا کابل میں حکومت کو سرکاری طور پر تسلیم کرے۔

گذشتہ ماہ کے اوائل میں طالبان کے وزیر خارجہ نے اے ایف پی نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ ان کی حکومت عالمی سطح پر تسلیم کیے جانے کے قریب ہے۔ اس سے قبل طالبان کے وفد نے کئی مغربی سفارت کاروں کے ساتھ بات چیت کے لیے ناروے کا دورہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست میں طالبان حکومت کے قائم ہونے کے بعد سے دنیا بھر میں افغان سفارت خانے فنڈز کی کمی کے باعث بند ہو رہے ہیں جب کہ طالبان کے نامزد کردہ سفارت کاروں کو کوئی ملک تسلیم کرنے کا تیار نہیں۔

افغانستان: طالبات کی الگ شفٹ کے ساتھ کابل یونیورسٹی سمیت ملک بھر کی تمام جامعات…

Leave a reply