بھارتی سپریم کورٹ بھی ہندوتوا نظریےکا دفاع کرنےلگی

0
42

نئی دلی:بھارتی سپریم کورٹ بھی ہندوتوا نظریے کا دفاع کرنے لگی ،اطلاعات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ انصاف کرنے سے قاصر نظرآرہی ہے یہی وجہ ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے جمعرات کو تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر عرضداشتوں کی سماعت کیلئے تاریخ مقرر کرنے سے ایک بار پھر انکار کر دیا۔

مسلم طالبات کے وکیل ایڈووکیٹ دیو دت کامت نے چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں قائم بنچ سے درخواست کی کہ امتحانات قریب آرہے ہیں لہذاعدالت کو اس معاملے پر فوری سماعت کرنی چاہیے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملہ کا امتحان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور معاملہ کو سنسنی خیز نہ بنائیں۔ تاہم وکیل نے دلیل دی کہ مسلم طالبات کو تعلیمی اداروں میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے اور ان کا ایک سال ضائع ہو نے کا خدشہ ہے ۔

چیف جسٹس نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت کیلئے فوری کوئی تاریخ مقرر کرنے سے انکار کر دیا ۔ اس سے قبل 16مارچ کو بھی سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف مسلم طالبات کی عرضداشت پر فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت ہولی کی چھٹیوں کے بعد کرنے کا عندیہ دیا تھا ۔

واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کوٹ نے 15مارچ کو مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریاست کے تعلیمی اداروں میں مسلم طالبا ت کے حجاب پر پابندی کے خلاف دائر عرضداشتوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھاکہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلام کا لازمی جز ونہیں ہے۔

Leave a reply