شمالی کوریا کی جنوبی کوریا کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی
رہنما کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا جنگ کی مخالفت کرتا ہے لیکن اگر جنوبی کوریا نے حملہ کیا تو ایٹمی ہتھیار استعمال کریں گے۔
باغی ٹی وی : غی ملکی ایجنسی کے سی این اے نے رپورٹ کیا کہ حکومت اور حکمراں جماعت کے ایک سینئر عہدیدار کم یو جونگ نے کہا کہ جنوبی کوریا کے وزیر دفاع کا شمالی کوریا پر حملوں کے بارے میں حالیہ ریمارکس دینا ایک “بہت بڑی غلطی” تھی۔
مودی سے مدارس پر چھاپے مارنے کا مطالبہ ، ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کا فرمان جاری
جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے جمعے کے روز کہا تھا کہ ان کے ملک کی فوج کے پاس نمایاں طور پر بہتر رینج، اور طاقت والے میزائل موجود ہیں، جو “شمالی کوریا میں کسی بھی ہدف کو درست اور تیزی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے اس سال تیزی سے طاقتور میزائلوں کے تجربات کیے گئے ہیں، جس کے بعد دونوں کوریائی ممالک کی جانب سے فوجی طاقت کا مظاہرہ بڑھا دیا ہے۔
سیئول اور واشنگٹن میں حکام کو یہ خدشہ بھی ہے کہ وہ 2017 کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیاروں کا تجربہ دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے –
اگر جنوبی کوریا کی فوج شمالی کوریا کی سرزمین کی خلاف ورزی کرتی ہے تو اسے ایک “ناقابل تصور خوفناک تباہی” کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست پر کسی بھی حملے کے بعد بچ نہیں سکے گا۔
دھمکی آمیز خط : روس کا ررد عمل بھی سامنے آگیا
دوسری جانب الائیڈ مارکیٹ ریسرچ کی ایک رپورٹ کے مطابق جوہری میزائلوں اور بموں کی عالمی منڈی 10 برس کے اندر 126 بلین ڈالر سے تجاوز کر جائے جو 2020 کی سطح سے تقریباً 73 فیصد زیادہ ہے
غیر ملکی خبررساں ادارے ’روئٹرز‘ نے 2020 میں پورٹ لینڈ میں قائم ریسرچ فرم کی رپورٹ کا حوالہ دے کر کہا کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات اور بڑے فوجی بجٹ میں اضافہ ممکنہ طور پر 2030 تک 5.4 فیصد کی سالانہ شرح سے اعداد و شمار کو بڑھا دے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے ایک قومی دفاعی بجٹ کی درخواست کی تھی، جس میں بیلسٹک میزائل آبدوزوں، بمباروں اور زمینی میزائلوں کے جوہری ’ٹرائیڈ‘ کو جدید بنانے کو ترجیح دی جائے گی۔
سری لنکا: احتجاج روکنے کیلئے فیس بک، یو ٹیوب ، ٹوئٹر ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ…
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ چھوٹے نیوکلیئر وار ہیڈز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے جنہیں ہوائی جہاز اور زمین پر مبنی میزائلوں کے ذریعے آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2020 میں سب میرین سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل (ایس ایل ایم ) مارکیٹ کا ایک چوتھائی حصہ تھے۔
برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا نے سال کے آغاز میں ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ ایٹمی جنگ میں کسی کی فاتح نہیں ہو سکتی اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔