پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کو دی گئی اپوزیشن میں بیٹھنے کی تجویز
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کو دی گئی اپوزیشن میں بیٹھنے کی تجویز
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا
اجلاس میں وزیراعظم نے موجودہ صورتحال پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیا پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم عمران خان کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہارکیا،پی ٹی آئی اراکین نے کہا کہ وزیراعظم آپ جو حکم کریں گے ہم آپ کے ساتھ ہیں، ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم سے موجودہ صورتحال میں آپشنز پر سوالات کیے،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میری بات سنیں، شہباز شریف اچکن نہیں پہن سکے گا،
باخبر ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے سخت اپوزیشن کرنے کی تجویز بھی اجلاس میں سامنے آئی،اراکین نے کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو اپوزیشن لیڈر ہونے کا حق ادا کیا جائے، جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کہیں نہیں جا رہے، آپ دیکھتے جائیں کسی صورت حکومت گرانے کی سازش کوکامیاب نہیں ہونے دوں گا،وزیراعظم عمران خان نے اراکین کو ہدایت کی کہ آپ لوگ حلقوں میں جائیں، اپنے لوگوں کو اس سازش سے آگاہ کریں یہ سارے ملکر بھی ہمیں نہیں روک سکتے، قوم ہمارے ساتھ ہے،
علاؤہ ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے سیاسی کیمٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔سیاسی کمیٹی نے وزیراعظم کو اجتماعی استعفوں کی تجویز پیش کردی۔وزیراعظم عمران خان کو سیاسی کمیٹی نے وفاق، پنجاب اور کے پی سے مستعفی ہونے کی تجویز دے دی۔اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں عوامی رابطہ مہم تیز کرنے اور تمام اضلاع میں جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جلسوں میں عوام کو حکومت کے خلاف سازش سے متعلق اعتماد میں لیا جائےگا۔اجلاس میں مراسلے میں مبینہ سازش کوپبلک کرنے یا نہ کرنے سے متعلق تجاویزلی گئیں، ارکان نے مراسلےکی سیکریسی اور عدالتی حکم کی روشنی میں تجاویز دیں
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بیرونی سازش کا آلہ کار بننے کو بے نقاب کرچکے ہیں ۔سیاسی کمیٹی نے اجلاس میں کہا کہ عوام کا دباؤ ہے لہٰذا خط کو پبلک کیا جائے،خط کے معاملے میں ہمیں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے،ہماری حکومت کو گرانے کے لیے بیرونی سازش کی گئی،
قبل ازیں ن لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امید ہے عمران نیازی کھلے دل سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تسلیم کریں گے امید ہے عمران خان بحیثیت قائد حزب اختلاف اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، توقع ہے حکومت اور اپوزیشن ملکر معیشت کی بحالی کے لیے کام کریں گے
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز از خود نوٹس کا فیصلہ سنا دیا ہے، اسمبلی کی تحلیل ختم کر دی گئی ہے قومی اسمبلی بحال کر دی گئی ہے تحریک عدم اعتماد برقرار رہے گی،فیصلے کے مطابق وفاقی کابینہ بحال کر دی گئی ہے صدر کا اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ہے ۔عدالت نے کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری وزیراعظم کو الیکشن کروایا جایے حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ دینے سے نہیں روک سکتی .
وزیراعظم عمران خان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پریشان ہیں، ایک کے بعد ایک کوشش کرسی بچانے کی کر رہے ہیں مگر اب انہیں ہر طرف مایوسی دکھائی دے رہی ہے، تمام تر کوششیں ناکام ہو رہی ہیں اور اپوزیشن کا پلڑا ہر آئے روز بھاری پڑ رہا ہے، اپوزیشن اراکین کی تعداد بڑھ چکی ہے، عدم اعتماد کی کامیابی یقینی ہے، حکومتی اتحادی حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں، تحریک انصاف کے کئی اراکین منحرف ہو چکے ہیں،یہ بھی خبریں آ رہی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان ممکنہ طور پر استعفیٰ دے دیں تا ہم اپوزیشن کی جانب سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عمران خان استعفے دینے والے نہیں انہیں کل خود گھر بھیجنا پڑے گا
لوٹے لے کر پی ٹی آئی کارکنان سندھ ہاؤس پہنچ گئے
کرپشن مکاؤ کا نعرہ لگایا مگر…ایک اور ایم این اے نے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا
ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی
بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب
آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ پہنچ گئے
پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی
صحافی نے وی لاگ کیا تھا اور کتاب کا حوالہ دیا تھا،کارروائی کیسے بنتی ہے؟ عدالت
پیکا ترمیمی آرڈیننس کالعدم قرار