نئی دہلی: بھارت میں انسانیت کی تذلیل کا ایک اور شرمناک واقعہ، اونچی ذات کے ہندونے دلت لڑکے کواپنے پاؤں چاٹنے پرمجبورکردیا۔
باغی ٹی وی : بھارت میں ہندوانتہاپسندوں نے مسلمانوں سمیت اقلیتوں اورنچلی ذات کے لوگوں کا جینا مشکل کردیا ہے بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر رائے بریلی میں اونچی ذات کے ہندونے دلت لڑکے کواپنے پاؤں چاٹنے پرمجبورکردیا۔
اسلاموفوبیا،فرانسیسی پولیس کا باحجاب خواتین پر بہیمانہ تشدد،ویڈیو
On Camera: Dalit Boy Assaulted, Forced To Lick Feet In UP's Rae Bareli https://t.co/6zlIaJoe56
NDTV's Alok Pandey reports pic.twitter.com/xee2f2F9GV
— NDTV (@ndtv) April 19, 2022
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیو میں دلت لڑکے کوکان پکڑ کرزمین پربیٹھے دیکھا جاسکتا ہے جو کہ سزا کی علامت ہے موٹرسائیکل پربیٹھا انتہاپسند ہندودلت لڑکے کواپنے پاؤں چاٹنے کا حکم دیتا ہے جبکہ اس کے دیگرساتھی ہنستے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
جب کہ متاثرہ شخص خوف سے زمین پر کانپ رہا ہے۔ ایک ملزم متاثرہ ڑکے سے ‘ٹھاکر’ نام کا مطلب پوچھتا ہے جو کہ اونچی ذات کا ہے اور اسے گالی بھی دیتا ہے جبکہ ایک اور ملزم متاثرہ لڑکے سے پوچھتا ہے کہ "کیا تم دوبارہ ایسی غلطی کرو گے؟”۔
جہیز نہ ملنے پر شوہر نے بیوی کی نازیبا تصاویر وائرل کر دیں،مقدمہ درج
رپورٹ کے مطابق اونچی ذات کے ہندوؤں نے دلت لڑکے پرمنشیات بیچنے کا الزام لگا کرانسانیت سوز سلوک کیا اورلڑکے کوبار بارمعافی مانگنے پرمجبورکرتے رہے ویڈیو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دلت لڑکا منشیات کا الزام جبرکے تحت قبول کرتا ہے حملہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے-
دہلی فسادات،14 افراد گرفتار،بے گناہ مسلمان پھنسا دیئے گئے
پولیس کے مطابق دلت لڑکے کی شکایت پر7افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 10 اپریل کو پیش آیا اور گرفتاریاں متاثرہ کی تحریری شکایت کے بعد کی گئیں۔ کیس کے کچھ ملزمان نام نہاد اونچی ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔
ایک سینئر پولیس اہلکار اشوک سنگھ نے کہا کہ مشتعل طالب علم نے پولیس سٹیشن میں شکایت کی تھی جس کے بعد اس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف یوپی پولیس نے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔