اسپیکر قومی اسمبلی آج ساڑھے 11 بجے حمزہ شہباز سے حلف لیں گے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کو حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دیا تھا حمزہ شہباز کی حلف لینے کی تیسری درخواست پرجسٹس جواد الحسن نے فیصلہ سنایاتھا-
گورنر ہاؤس،وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر نے کی ہدایت کی گئی سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنا،شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے-
سی سی پی اوڈولفن اسکواڈ کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس آنے والے مہمانوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائے گی-
دوسری جانب لاہورہائیکورٹ فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی اراکین پنجاب اسمبلی آج اپیل دائر کریں گے پی ٹی آئی کی جانب سے اپیل میں حمزہ شہباز، وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے-
موقف اپنایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے قانون کیخلاف حمزہ شہباز کی حلف برداری کا حکم دیا فیصلہ آئین آرٹیکل 48، 87، 133، 187، 190، 204، 248 اور 255 کی خلاف ورزی قرار دیا-
پی ٹی آئی نے موقف اپنایا کہ اہم نوعیت کے معاملہ پر کم از کم لارجر بینچ بنانا ضروری تھا-
قبل ازیں گورنر پنجاب نے عثمان بزدار کا استعفیٰ آئینی اعتراض لگا کر مسترد کر دیا ہے اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کو خط لکھ دیا ہے گورنر پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ آرٹیکل 130کے سب سیکشن 8 کے تقاضے پورے نہیں کرتا، عثمان بزدار نے استعفیٰ گورنر کے نام دیا ہی نہیں عثمان بزدارنےاستعفیٰ وزیراعظم کےنام دیاجوآئینی طورپرغلط ہے مبینہ استعفیٰ ٹائپ کر کے وزیر اعظم کو لکھا گیا تھا اور مذکورہ دفتر میں جمع کرایا گیا آئین آرٹیکل 130 (8) 1973 کے مطابق مواصلت کو استعفیٰ کا خط نہیں سمجھا جا سکتا وزیر اعلیٰ کا استعفیٰ کا ہاتھ سے لکھا ہو اور گورنر پنجاب سے مخاطب ہونا ضروری ہوتا ہے اس وقت کے گورنر پنجاب نے آرٹیکل 130 (8) کے مضمرات کو مدنظر نہیں رکھا-
دوسری جانب پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ عثمان بزدار بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب بحال ہو گئے ہیں پی ٹی آئی حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کا استعفیٰ مسترد ہونے کے بعد پنجاب کابینہ بھی بحال ہو گئی ہے، عثمان بزدار کو فوری پنجاب کابینہ کا اجلاس بلانے کی تجویز دے دی گئی ہے پنجاب کابینہ کا اجلاس پنجاب اسمبلی میں بلایا جائے گا، پنجاب کابینہ کا اجلاس عثمان بزدار کی زیر صدارت آج ہو گا۔