بزدار حکومت کے دور میں ہزاروں تبادلوں کا انکشاف

0
35

سابق وزیراعلی پیجاب عثمان بزدار کی زیر قیادت پی ٹی آئی کی حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران سیکریٹریٹ اور فیلڈ لیول کے 421،عہدوں پر 3000 سے زائد افسران کو تبدیل کیا جو عہدوں کی معیاد کی پالیسی کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

گزشتہ حکومت کے ناقص طرز حکمرانی کی وجہ سے صوبے میں کوئی افسر اپنے عہدے کی معیاد مکمل کر نہیں کر پایا اور جن لوگوں کو حکمرانوں کی مرضی و منشاء سے تبدیل کیا جاتا رہا انہیں فائل میں کوئی وجہ تحریر کیے بغیر ہی ہٹا دیا گیا۔

اس معاملے پر کوئی از خود نوٹس لیا گیا نہ ہی خلاف ورزی کرنے والوں کو کوئی سزا بھی نہیں ملی ،تقریباً تمام تبادلے معیاد مکمل ہوئے بغیر ہی کیے گئے اور یہ سپریم کورٹ کے انیتا تراب کیس میں سنائے گئے فیصلے کی واضح خلاف ورزی تھی۔

عدالتی فیصلے میں حکومت کو پابند کیا گیا تھا کہ کسی بھی افسر کو معیاد مکمل ہونے سے قبل ہٹایا نہیں جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے واضح طور پر رہنما اصول طے کر دیے تھے تاکہ افسران کے عہدوں کی معیاد کو تحفظ مل سکے لیکن بزدار حکومت نے صوبائی انتظامیہ اور پولیس افسران کو ہفتوں میں تبدیل کیا جاتا رہا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے عثمان بزردار کی حکومت نے تقریباً 1 ہزار سے زائد سیکریٹریز، ڈائریکٹر جنرلز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کو تبدیل کیا۔سب سے زیادہ تبدیلیاں محکمہ پولیس میں کی گئیں. 1900 کے قریب سینئر پولیس افسران بشمول ڈی آئی جیز، ریجنل پولیس افسران، سٹی پولیس افسران، ڈی پی اوز اور ایس ڈی پی اوز کا تبادلہ کیا گیا۔ریکارڈ کے مطابق تقریباً 306 ڈی آئی جیز، ریجنل پولیس افسران، سٹی پولیس افسران، ڈی پی اوزکو اور 1600سے زائد ایس ڈی پی اوز کوتبدیل کیا گیا۔

زرائع کے مطابق سب سے زیادہ ٹرانسفر پوسٹنگز چار اضلاع میں کی گئیں جن میں لاہور، گجرانوالہ، پاک پتن اور ڈیرہ غازی خان شامل ہیں۔ عثمان بزدار کی حکومت میں پنجاب میں پانچ چیف سیکریٹریز اور سات آئی جی پولیس تبدیل کیے گئے۔ ایسا پہلے کبھی کسی حکومت میں نہیں کیا گیا.ساڑھے تین سال کی مدت میں بزدار حکومت نے 40 صوبائی محکموں کے 216 سیکریٹریز تبدیل کیے۔

ذرائع کے مطابق اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں 10 سیکریٹریز تبدیل کیے گئے جبکہ ہائر ایجوکیشن اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ میں 9 سیکریٹریز تبدیل کیے گئے۔ مینجمنٹ اور پروفیشنل ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ، ایریگیشن ڈپارٹمنٹ، فاریسٹری، وائلڈ لائف اور فشریز ڈپارٹمنٹ، محکمہ اوقاف اور مذہبی امور میں سے ہر ایک میں 8 سیکریٹریز تبدیل کیے گئے۔ کسی بھی وزارت میں کم سے کم تبدیل ہونے والے سیکریٹریز کی تعداد 3 ہے۔

عثمان بزدار کی حکومت نے صوبے کی 9 ڈویژنوں میں 57 کمشنرز کا تبادلہ کیا۔ لاہور، گجرانوالہ، ڈیرہ غازی خان اور ساہیوال میں سب سے زیادہ مرتبہ کمشنرز کا تبادلہ کیا گیا۔ ان ڈویژنوں میں سے ہر ایک میں سات کمشنرز کو تبدیل کیا گیا۔ بہاولپور ڈویژن میں چار کمشنرز تبدیل ہوئے۔ صوبے کے 36 اضلاع میں بزدار حکومت نے ساڑھے تین سال میں 198 ڈپٹی کمشنرز تبدیل کیے۔ ڈیرہ غازی خان اور گجرانوالہ دو ایسے اضلاع ہیں جہاں سب سے زیادہ ڈی سیز تبدیل ہوئے۔ ہر ایک ضلع میں 8 ڈپٹی کمشنرز تبدیل ہوئے۔

ایسی بھی کچھ مثالیں ہیں جہاں دو ماہ میں ہی ڈی سی کا تبادلہ کر دیا گیا، گجرانوالہ میں منظور حسین کو ڈی سی لگائے جانے کے بعد انہیں 58دن میں تبدیل کر دیا گیا۔ڈی جی خان اور پاک پتن میں بھی کچھ ڈی سیز تین ماہ میں تبدیل کر دیے گئے جن میں ڈی جی خان سے وقاص راشد کو تین ماہ میں جبکہ پاک پتن سے نعمان یوسف کو تین ماہ میں تبدیل کر دیا گیا۔

محکمہ پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر فائز افسروں کے بھی بزدار حکومت نے 306 تبادلے کیے جن میں ڈی آئی جیز، آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو پنجاب کے تمام اضلاع میں تبدیل کیا جاتا رہا۔ صوبائی حکومت نے 10 ڈی آئی جی آپریشنز اور 11 ایس ایس پی آپریشنز کو لاہور سے تبدیل کیا۔

لاہورکے بعد پاک پتن وہ ضلع ہے جہاں سب سے زیادہ 9 ڈی پی اوز کو بزردار حکومت میں تبدیل کیا گیا۔ گجرانوالہ میں سب سے زیادہ 8 آر پی اوزکو تبدیل کیا گیا۔

پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے 47 ڈائریکٹوریٹس میں 203ڈی جیز کو تبدیل کیا۔
اوسطاً ہر ڈائریکٹوریٹ میں بزدار حکومت کے دوران 4ڈائریکٹر جنرلز کا تبادلہ ہوا۔ سب سے زیادہ تبادلے ڈائریکٹوریٹ جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں ہوئے جہاں 8 ڈی جیز تبدیل ہوئے۔ مذہبی امور اور اوقاف ڈائریکٹوریٹ اور پروٹوکول ڈائریکٹوریٹس میں کم سے کم تبادلے ہوئے جہاں صرف ایک ایک ڈی جی نے کام کیا۔

عثمان بزدار نے 426 ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (اے ڈی سیز) کو تبدیل کیا جن میں صوبے کے 36 اضلاع کے 114 اے ڈی سیز (جنرل)، 28اے ڈی سیز (ہیڈکوارٹرز)، 85 اے ڈی سیز (ایف اینڈ پی) اور 199 اے ڈی سیز (ریونیو) شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سیکریٹری ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ میں کیپٹن (ر) محمد محمود، ڈاکٹر واصف خورشید، اسد رحمان گیلانی۔ سیکریٹری اوقاف اور مذہبی امور میں اعجاز احمد، ذوالفقار احمد گھمن، گلزار حسین شاہ، ارشاد احمد، زاہد سلیم گوندل، راجہ خرم شہزاد عمر، نبیل جاوید، جواد اکرم۔ سیکریٹری پنجاب کو آپریٹیوز ڈپارٹمنٹ میں خالد محمود رامے، منصور قادر، احمد رضا سرور، فواد ہاشم ربانیکو تبدیل کیا گیا.

سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ میں محمد شہریار سلطان، طاہر خورشید، کیپٹن (ر) اسد اللہ خان۔ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں خالد سلیم، سارہ سعید، کیپٹن (ر) محمد محمود، مومن آغا، راحیل احمد صدیقی، ذوالفقار احمد گھمن، ارم بخاری، ندیم محبوب، سید جاوید اقبال بخاری جبکہ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے عہدے پر ڈاکٹر اللہ بخش ملک، امبرین رضا، عمران سکندر بلوچ، ظفر اقبال، کیپٹن (ر) محمد محمود، ارم بخاری، محمد شہریار سلطان، سارہ اسلم، غلام فرید، عمران سکندر بلوچ کو تبدیل کیا گیا.

سیکریٹری ماحولیاتی تحفظ ڈپارٹمنٹ ظفر نصر اللہ خان، اسد رحمان گیلانی، سلمان اعجاز، صائمہ سعید، زاہد حسین، سید مبشر حسین۔ سیکریٹری آئی اینڈ سی ایس اینڈ جی اے ڈی محمد مسعود مختار، وقاص علی محمود، وجیہہ اللہ کنڈی، محمد مسعود مختار، وجیہہ اللہ کنڈی، احسان بھٹہ، زید بن مقصودکوتبدیل کیا گیا. اسی طر ح سیکریٹری فنانس ڈپارٹمنٹ حامد یعقوب شیخ، راحیل احمد صدیقی، محمد عبداللہ خان سنبل، فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) افتخار ساہو، افتخار امجد۔ سیکریٹری فوڈ ڈپارٹمنٹ شوکت علی، نسیم صادق، ظفر نصر اللہ خان، وقاص علی محمود، اسد رحمان گیلانی، محمد شہریار سلطان، علی سرفراز حسین کو تبدیل کر دیا گیا

Leave a reply