مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت نے سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں کیا۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے مری میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا وطن بہت مشکل میں ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک آج ہم سب کو آواز دے رہا ہے، اس ملک کو کئی کاری ضربیں لگیں، جب ہم حکومت سے باہر تھے تو ہم دیکھ رہے تھے کہ غریب کے پاس روٹی نہیں ہے، قسم کھاکر کہتی ہوں پاکستان کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے اور بات میں کوئی شک نہیں، عمراان خان کی حکومت میں اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پااس گروی رکھ دیا اور یہ قانون بنا گیا کہ اسٹیٹ بینک جو کچھ کرے گا کوئی حکومت اسکو کچھ نہیں کہہ سکتی۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھاکہ وہ ممالک جو پاکستان کے دوستوں کی صف میں ہوتے تھے آج وہ ہمارے دشمنوں کی صف میں ہیں اور وہ پاکستان سے ناراض تھے، یہ پاکستان کیلئے بارودی سرنگیں بچھاکر گیا ہے۔ چینی وفد نے شکایت کی کہ ہم عمران خان کی حکومت سے بہت مایوس تھے، شہباز شریف ترکی اس لیے جارہے ہیں جو ترکی نے ہمرے دور میں سرمایہ کاری کی تھی پاکستان میں اسکو بری طرح کچلا گیا، حالانکہ وہ پاکستان کی مدد کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کل شہباز شریف سے میٹنگ ہوئی تو پتہ چلا کہ اس وقت ملک کے اصل میں کیا حالات ہیں۔ ن لیگی نائب صدر نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپنی بے وقوفی سے تمام دوست ملکوں سے تعلقات خراب کئے، سب کو ناراض کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں ترکی نے جو منصوبے شروع کیے، انہیں پی ٹی آئی کی حکومت نے بری طرح کرش کیا گیا۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ ترکی کے سارے منصوبے تعطل کا شکار ہیں، وزیر اعظم صاحب ترکی اس لیے گئے ہیں کہ جو منصوبے ان کی نااہلی کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں انہیں دوبارہ چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جہاد نہیں فساد کر رہے ہیں اور اس فساد کو روکنا عین جہاد ہے، عمران خان نے اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ ان کے پاس اسلحہ تھا۔
ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ لانگ مارچ سے پہلے رانا ثناء اللّٰہ بھی یہی کہہ رہے تھے کہ یہ لوگ مسلح ہیں، ان کے پاس کوئی جواز نہیں رہ گیا کہ یہ لوگ کہیں کہ ہمارا احتجاج پر امن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اتنے جلسے کیے، کہیں کوئی اسلحہ نظر آیا؟ ہمارا مقصد فتنہ، شر اور فساد پھیلانا نہیں ہے، ان کی تحریک پر تشدد تحریک میں بدل چکی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے غیور عوام نے عمران خان کے مکروہ عزائم کو ناکام بنایا، پوچھتی ہوں ایک شخص نے اپنی کرسی کی خاطر صوبے کے معصوم بچوں کو کیوں مروایا؟ انہوں نے کہا کہ اس اپنے بچے جہاد کی فرنٹ لائن میں کیوں نہیں کھڑے ہوتے؟ یہ گھناؤنی سازش کر رہا ہے ہے کہ اگر میرا اقتدار نہیں رہا تو ہر جگہ آگ لگا دوں گا۔
ن لیگی نائب صدر نے کہا کہ کیا فرق رہ گیا عمران خان اور دہشت گرد میں؟ پوچھتی ہوں کیا ایسے دہشت گرد کو کھلے عام چھٹی ملنے چاہیے؟ پاکستان کے عوام آپ کے خلاف رد الفساد لانچ کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ مسلح تحریک کا گینگ لیڈر عمران خان ہے، جس نے اپنے چہرے پر سیاسی نقاب چڑھایا ہوا ہے، اگر تہمیں یہی دہشت گردی کرنی تو اپنے چہرے سے سیاسی نقاب ہٹاؤ پھر ریاست پاکستان تمہارا مقابلہ کرے گی۔