سدھو موسے والا جنہیں چند دن پہلے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا ان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں پولیس ہر لیول پر تحقیقات کر رہی ہے اور تحقیقات کا دائرہ بھی وسیع کررہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق پولیس نے سدھو کے قتل سے کچھ دیر پہلے کی فوٹیج حاصل کر لی ہے اس فوٹیج کے مطابق سدھو موسے والا کی گاڑی ایک جگہ رکی وہاں لوگوں نے گلوکار کے ساتھ سلیفیاں لیں. وڈیو کے مطابق ان میں دو انفارمر ہیں جنہوں نے سدھو کی وہاں سے روانگی کے بعد قاتلوں کو کال کی ۔ سی سی فوٹیج کے مطابق ان دو میں سے
ایک شخص نے موسے والا کے گھر میں چالیس منٹ پرستار بن کر گزارے اور سیلفیاں بھی لیں۔پولیس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث آٹھ افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔پولیس نے دیوندر سنگھ نامی شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے اس کے بارے میں گمان کیا جا رہا ہے کہ وہ بھی اس قتل سے جڑا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گینگسٹر بسنوئی نے سدھو موسے والا کے قتل کا اعتراف کیا بسنوئی آج کل تہاڑ جیل میں ہے اور اس سے وہاں پوچھ گچھ جاری ہے۔ سدھو موسے والا کے قتل کے بعد ہر روز پولیس کی تحقیقات ایک نیا موڑ لے رہی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ اصلی قاتل پکڑے جاتے ہیں یا نہیں۔ دوسری طرف پنجابی گلوکار بھارت میں خود کو بہت زیادہ غیر محفوظ تصور کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سدھو موسے والا کا قتل ہم سب کے لئے الارمنگ ہے۔