وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہے،خیبر پختونخوا کی عوام سے میں نے جو وعدہ کیا، وہ پورا کیا ہے-
باغی ٹی وی : وزیراعظم شہباز شریف کی ملک میں بجلی کی تازہ ترین صورتحال پر علی الصبح بریفنگ دی گئی،وزارت توانائی کے حکام نے ملک میں لوڈ شیڈنگ کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے ملک میں بجلی کی طلب اور کھپت کے تازہ ترین اعدادوشمار حاصل کیے-
جولائی کے شروع میں لوڈ شیڈنگ میں کمی ہو گی، خرم دستگیر
وزیراعظم شہبازشریف نے مختلف فیڈرز پر بجلی کی ترسیل کی صورتحال دریافت کی،وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہے، عوام کی مشکلات کو کم ہونا چاہیے-
دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مشیر سیاسی و عوامی امور انجنئیر امیر مقام کی اسلام آباد میں ملاقات کی ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی انجنئیر امیر مقام نے وزیرِ اعظم کو خیبر پختونخوا کے عوام سے سستے آٹے کے وعدے کو پورا کرنے پر وزیرِ اعظم کو خراجِ تحسین پیش کیا-
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایبٹ آباد اور پشاور کے بعد سستے آٹے کی فراہمی عنقریب پورے صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی شروع ہوگی خیبر پختونخوا میں پچھلے آٹھ سال سے رکے ہوئے ترقی کے عمل کو آگے بڑھائیں گے-
امید ہی نہیں تھی کہ حکومت ہاتھ سے نکل جائےگی ،عمران خان
وزیرِ اعظم نے حکام کو ہدایت کہ کہ خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت کی بد انتظامی سے ستائے ہوئے لوگوں کے مسائل کا فوری حل کریں اور خیبر پختونخوا میں پارٹی تنظیم کو سرگرم کریں-
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے،بجلی کا شارٹ فال4ہزار میگاواٹ کے قریب ہے اور ملک میں بجلی کی پیداوار22ہزار جبکہ طلب26ہزار میگاواٹ ہے کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں گے اور ساتھ میں کوئلے کی کمی کو بھی پورا کر لیا گیا ہے۔کروٹ ہائیڈو پاور کو فروری2022میں مکمل ہونا تھا جسے اب فعال کیا جارہا ہے مزید براں آئندہ ماہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی ۔
وزیر خزانہ آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ کل پیش کریں گے
انہوں نے موسم کے حوالے سے کہا تھا کہ موسم کی شدت اور ہائیڈل پاور میں کمی کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور ری فیولنگ سے کروٹ ٹو اپنی استعداد سے 1100میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجلی کی بچت کے حوالے سے بھی حکومت نے پلان بنا چکی ہے ماضی میں شروع ہونے والے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کیلئے اقدامات نہیں کیے تریموں پاور پلانٹ اسی سال اپنی پیداوار شروع کر دے گا۔اور جولائی کے اشروع میں لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ہفتے کو چھٹی اور 20 فیصد لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی تجویز دی جا چکی ہے۔