جنت نظیر وادی میں کرفیو کو 17 دن ہو گئے.زندگی محصور ہوکر رہ گئی.مساجد پر پہرے ، وادی میں رقص ابلیسی جاری ہے. انسانی حقوق کی بری طرح خلاف ورزی پر دنیا بالکل خاموش ہے .
بھارتی ظلم و ستم کا سلسلہ جار ی ہے مقبوضہ وادی کشمیر میں گزشتہ 17 روز سے جاری کرفیو نے وہاں آباد افراد کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ بگڑتی ہوئی صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنت نظیر کشمیر میں سلگنے والی آگ وقت کے ساتھ ساتھ اب دہکنے اور لوگوں کو جلانے لگی ہے۔
ان حالات میں مظلوم کشمیریوں کی زندگی موت سے بدتر ہو گئی ہےلیکن انکے حوصلے ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند ہیں۔
کشمیر میں لوگ اسپتال نہ جا سکنے کے باعث گھروں میں دم توڑ رہے ہیں، حاملہ خواتین بھی بچوں کی پیدائش کے لئے اسپتال جانے سے قاصر ہیں۔بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری ظلم و ستم کا چودھواں روزہے اور مقبوضہ کشمیر میں دم توڑتی انسانیت قیامت صغری کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہونے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح متاثر اور مریض طبی سہولیات سے محروم ہیں۔بچوں کو دودھ کی کمی