سڈنی میں پاکستانی حکام کے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس میں بریفنگ دی کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کیسے روکی جا رہی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر کتنی سزائیں دی جا رہی ہے.
پاکستانی وفد نے آسٹریلیا میں ایف اے ٹی ایف کے 16 اہداف پر بریفنگ دی اور ان ہداف کو حاصل کرنے کے لیے جو قدام کیے گیے ہیں ان سے آگاہ کیا۔ وفد نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے قانون سازی بہتر بنانے سے آگاہ کیا۔ حکام کا کہنا ہے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے سزائیں اور جرمانے سخت کر دیئے، ملک کے اندر بھی 10 ہزار ڈالر لیکر گھومنے پر پابندی عائد کر دی ہے، اندرون ملک 10 ہزار ڈالر منتقل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی اجازت لازمی قرار دی گئی ہے۔
پاکستانی حکام نے بریف کیا کہ انعامی بانڈز کی مالیت کے لیے بھی ایف اے ٹی ایف کے اہداف حاصل کرلیے، بے نامی انعامی بانڈز کے خاتمے کا طریقہ کار طے کرنے کا ہدف بھی پورا کرلیا گیا، ہدف کے تحت 40 ہزار کے بانڈ کی ملکیت اور منسوخی کا ہدف بھی حاصل کرلیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی اگلی قسط کے لیے ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر عمل درآمد لازمی ہے۔