پاکستان تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کی قیادت میں پی ٹی آئی کی خواتین کی بڑی تعداد انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر پیشی کے موقع پر موجود تھی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر رہنماؤں پر دہشتگردی کے ناجائز مقدمات کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تحریک انصاف کے رہنماوں کی دہشت گردی عدالت آمد پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔خواتین اور مرد کارکنوں کی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین کی جانب سے دہشت گردی اور امپورٹڈ حکومت نامنظور کے نعرے لگائے ۔

اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا کے نمائندوں اور مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 72 سال میری عمر ھے اپنی زندگی میں اتنا ظلم اور زیادتی نہیں دیکھی ۔ مار بھی ہم کھائیں گاڑیاں بھی ہم تڑوائیں اور دہشتگردی کے مقدمات بھی ہم بھگتیں۔ ہم ڈرتے ہیں اور نہ گھبراتے ہیں اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ حکومت عوام پر مہنگائی بم گرا رہی ہے اس سے زیادہ عوام کے ساتھ کیا زیادتی ھو سکتی ھے ۔

پی ٹی آئی کے رہنماء انسداد دہشتگری کی عدالت میں پیش ہوئے۔امپورٹڈ حکومت کی طرف سے ڈاکٹر یاسمین راشد ۔عندلیب عباس ۔حماد اظہر اور دیگر رہنماؤں پر دہشتگردی کی دفعات لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔عدالت میں پیشی کے موقع پر خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد اور عندلیب عباس نے خواتین کے ہمراہ دہشتگردی کی دفعات لگانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں پی ٹی آئی خواتین نے جعلی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے ۔مزید کہاکہ رانا ثناء اللہ کو وارننگ دیتی ہوں اگر انہوں نے اوچھے ہتھکنڈے نہ چھوڑے تو پی ٹی آئی کی خواتین ان کے ظلم وبربریت کے مقابلے کے لیے کافی ہیں۔
میں نے ساری زندگی احتجاج کیا مگر عورتوں اور بچوں پر اس طرح کی ظلم وبربریت نہیں دیکھی۔یہ جعلی اور امپورٹڈ حکومت چند دنوں کی مہمان ھے۔

پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ پولیس نے نہتی عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور الٹا انہی پر ہی دہشتگردی کی ایف آئی آرز درج کرا دیں گئیں۔ امپورٹڈ حکومت کے ہر ظلم کا ڈٹ مقابلہ کرینگے۔ جعلی حکومت کو اپنے ہر ظلم وبربریت کا حساب دینا پڑے گا۔

احتجاجی مظاہرے میں جنرل سیکرٹری سنٹرل پنجاب حماد اظہر ۔ سیکریٹری اطلاعات عندلیب عباس ڈاکٹر نوشین حامد معراج ۔ روبینہ شاہین ۔ سامعہ توقیر ۔ نیلم حیات ۔ ثوبیہ کمال ۔ رخسانہ نوید ۔ ڈاکٹر سیمی بخاری ۔ شنیلا روتھ ۔ سعدیہ سہیل رانا۔ نادرہ عمر ۔ شہر بانو ۔ شھنیلا علی ۔ شہناز خان ۔ شبنم جانگیر ۔ فرحت خالد ۔ روبینہ اختر عاصمہ نعیم ۔ آمنہ عامر ۔ شگفتہ سجاد ۔ شمسہ علی ۔ مسرت جمشید چیمہ ۔ ساحر رانا ۔ رفعت شاہین ۔ غزالہ زمان ۔ غزالہ رفیق ۔ رضوانہ غضنفر ۔ نوریں مصطفی ۔ ساجدہ ملک سمیت دیگر خواتین نے شرکت کی۔

Shares: