ایمبرہرڈ اور جونی ڈیپ کا کیس کافی وقت چلا اور کیس کا جو فیصلہ آیا ہم سب کے سامنے ہے ۔جس جیوری نے کیس کا فیصلہ کیا اس کے سات ممبرز تھے ان سات میں سے ایک ممبر نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کیس کو بہت باریکی سے سنا اور اس دوران ہم نے محسوس کیا کہ ایمبرہرڈ ایک بات کرتیں اور رو پڑتیں اور شدت سے روتیں لیکن کچھ سیکنڈز کے بعد ان کا رونا بالکل ہی ختم ہوجاتا اس رونے کو

ہم سب جیور ی ممبر ز نے آپس میں بات کرتے ہوئے مگر مچھ کے آنسو قرار دیا تھا جبکہ ہم نے یہ محسوس کیا کہ جونی ڈیپ سے جو بھی سوال کیا جاتا وہ بہت ہی تحمل سے جواب دیتے اور جواب دیتے وقت روتے نہیں تھے بلکہ ان کے چہرے کے تاثرات کافی حقیقی محسوس ہوتے تھے بلکہ جیوری ممبر نے یہاں تک کہا کہ پورے کیس کے دوران جونی ڈیپ نے اپنے جذبات پر قابو رکھا ۔جیوری ممبر نے جونی ڈیپ کے حق میں دئیے گئے فیصلے کی وجوہات بھی بیان کیں کہ کیوں انہوں نے جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ دیا ۔
یاد رہے کہ ایمبرہرڈ جیور ی کے اس فیصلے کے بارے میں کافی شک و شہبات کا شکار ہیںان کا کہنا ہے کہ جونی ڈیپ نے عدالت میں بہت اعلی اداکاری کی جس کی وجہ سے ججز نے متاثر ہو کر فیصلہ ان کے خلاف دیا جبکہ جیوری ممبرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے میرٹ پر فیصلہ کیا۔

Shares: