برطانیہ کو مطلوب اشتہاری 27 سال بعد راولپنڈی سے گرفتار

0
56

راولپنڈی :1995 سے برطانیہ کے اداروں کو ایک مفرور پاکستانی راولپینڈی سے گرفتارکرلیا گیا ہے ، اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے راولپنڈی نے 1995 سے برطانیہ کو مطلوب محمد بشارت ولد محمد حسین سکنہ میر پورآزاد کشمیر جس کی عمر 49 سال بتائی جاتی ہے ، کو راولپنڈی سے گرفتارکرکے سب کو حیران کردیا ہے

 

 

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ 1995 میں ویلز کے علاقے میں ایک شہری کو قتل کرنے کے بعد محمد بشارت پاکستان فرار ہوگیا تھا ،یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستانی اداروں نے اس کا پیچھا کیا اور پھرایڈیشنل  ڈائریکٹر زبیر احمد کی زیرنگرانی آپریشن کے نتیجے میں گرفتار ہوا

 

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ایف آئی اے کی شاندارحکمت عملی ،اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے حوالے کردیا ، اطلاعات ہیں کہ ایف آئی اے سرکل لاہور نے مختلف مقدمات میں مطلوب 4 اشتہاری ملزمان کو چھاپہ مار کرگرفتار کرلیا ہے

 

ایف آئی اے کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملزم محمد آصف ولد محمد عاشق سکنہ گوجرانوالا پروپرائیٹرشان مدینہ ٹریول اینڈ ٹورز کو مقدمہ نمبر 416/2019 گرفتار کیا ، ملزم نے جعلی دستاویزات پر ملائیشیا بھجوانے کے لیے اوایف ڈی ملزم سے ڈیڑھ لاکھ ہتھیا لیا

ایف آئی اے کے مطابق اشتہاری محمد زاہد ولد عبدالرحمان سکنہ گوجرانوالا گرفتارکرلیا ،ملزم نے بیرون ملک سفر کے لیے اپنا آئی ڈی کار ڈ اوایف ڈی کو فروخت کیا ،ایسے ہی اشتہاری محمد شہباز ولد فیض سکنہ سیالکوٹ کو فتارلریا گیا گیا تھا ، ایسے ہی اشتہاری ملزم سعید خان ولد موسیٰ خان سکنہ لاہور کو سعودی عرب نوکری دینے کے جعلی چکر میں گرفتار کیا گیا ہے ،

 

ادھر اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے افسران اور اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا اور جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام اشتہاریوں کو جلد گرفتاری کے احکامات جاری کیئے تھے

 

یاد رہے کہ ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اسمارٹ فونز سمیت دیگر آلات کے پھیلاؤ کے ساتھ سال2021 میں وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کو ملک بھر سے موصول ہونے والیں سائبر جرائم کی شکایات ایک لاکھ سے تجاوز کر گئیں۔

ایف آئی اےکے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے بتایا کہ ہمیں یکم جنوری سے 31 دسمبر2021 تک مجموعی طور پر ایک لاکھ 2 ہزار 356 شکایات موصول ہوئیں، 23 فیصد شکایات میں فیس بک کو بطور ذریعہ استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا ’سائبر کرائم کی شکایتیں رپورٹ ہونا قانون نافذ کرنے والے ادارے پر شہریوں کے اعتماد کی عکاسی ہے، ایف آئی اے نے عوام کے لیے ایک آگاہی مہم کا آغاز کیا تھا اور کیسز رپورٹ کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف عام شہری ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ایف آئی اے سے مدد طلب کرسکتے ہیں کیونکہ یہ واحد قانونی ادارہ ہے جو سائبر جرائمز کی تحقیقات اور بین الاقوامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے کرتا ہے۔

Leave a reply