کوئی اکاونٹ اگرچھپایا گیا تو اسکے نتائج کیا ہونگے؟ فنڈنگ کیس میں چیف الیکشن کمشنر کا استفسار

الیکشن کمیشن میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی

وکیل ایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 2002 میں بینک اسٹیٹ منٹ بھی جمع کراتی رہی ہے، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مالی تفصیلات تو پی ٹی آئی نے اب بھی دی ہیں،وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے مانگنے پر ہی ریکارڈ دیا گیا،معاون وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ جو بھی ریکارڈ مانگا گیا وہ فراہم کر دیا گیا،پی ٹی آئی اندرون و بیرون ملک ہر اکاونٹ ظاہر کرنے کی پابندی تھی، فارا قانون کے تحت فنڈنگ کیلئے کمپنی بنانے کی ضرورت نہیں تھی،چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی بنانے سے آپکی نظر میں پی ٹی آئی کو کیا فائدہ ہوا؟

وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نالائقی سے کمپنیاں بنائیں یا پیسے کے غبن کیلئے،وکیل احمد حسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ امریکہ میں کمپنی بنانا ہی ملکی قانون کے تحت غلط ہے،وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے عدالت اب سپریم کورٹ میں غلط بیانی کی، بین الاقوامی سیاسی جماعت بنانے کی اجازت ہمارے قانون میں نہیں،احمد حسن ایڈوکیٹ نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کا کام تھا کہ ڈونرز کے نام شناخت کیلئے نادرا کو بھیجتی،

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی پر اعتراضات آپ اپنے دلائل میں کر چکے ہیں ، وکیل احمد حسن ایڈوکیٹ نے کہا کہ لوگوں کو کہتے تھے کہ رسیدیں نکالو اب خود نکالیں،وکیل اکبر ایس بابرنے کہا کہ کمیشن وہ تمام معلومات طلب کرے جو فراہم نہیں کی گئیں، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ چاہتے ہیں کیس ختم ہونے کے بجائے ایک اورا سکروٹنی کمیٹی بنائی جائے،وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ تفصیلات سامنے آنے سے علم ہو جائے گا کتنا پیسہ غبن ہوا، چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کوئی اکاونٹ اگر چھپایا گیا ہو تو اس کے نتائج کیا ہونگے؟ احمد حسن ایڈوکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس کا منفی تاثر لیکر کارروائی کر سکتا ہے، وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ چھپائی گئی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر الگ سے شوکاز دینا چاہیے،پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کینیڈا کا قانون ڈونرز کی تفصیلات دینے کی اجازت نہیں دیتا،سیاسی جماعت پاکستان کے قانون کی پابند ہے کینیڈا کی نہیں،

فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل

فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر

فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر

عمران خان اگلے سال الیکشن کا انتظار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات

فارن فنڈنگ کیس،اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق نہیں ،وکیل

Shares: