واجبات نہ ملنے پر ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم روبن کی خودکشی کی کوشش ، بزرگ شہری نے ریلوے ہیڈکوارٹر کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریٹائرڈ ریلوے ملازم روبن کو چھ ماہ سے جی پی فنڈ نہیں ملا تھا،کیس پاس کرنے کے لیے ریلوے افسران کی جانب سے حیلے بہانے کئے جارہے تھے، ریلوے کے پاس فنڈز کی شدید قلت کے باعث ریٹائرڈ ملازمین ایک سال سے خوار ہو رہے ہیں، ذرائع کے مطابق خودکشی کی کوشش کرنے والا شخص آج بھی اپنے کیس کے سلسلے میں دفتر آیا تھا،حکام کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملنے پر دلبرداشتہ ہوگیا، ریٹائرڈ ملازم نے ریلوے حکام کو کوستے ہوئے ہیڈ کوارٹر کی بالائی منزل سے چھلانگ لگا دی،بالائی منزل سے گرنے پر ریٹائرڈ ریلوے ملازم کی ٹانگیں ٹوٹ گئیں،ریلوے ریٹائرڈ ملازم کو شدید زحمی حالت میں سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا.

اطلاع ملنے پر متعلقہ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ڈاکٹر کے مطابق مضروب بیان دینے کے قابل نہ ہے۔لیکن پتہ جوئی پر مضروب نے بتایا ہے۔کہ اسے چکر آگئے تھے۔اور وہ گر گیا۔

روبن نے بیان دیا ہے کہ وہ واجبات کے بارے معلومات لینے آیا تھا ، کسی سے منہ ماری نہیں ہوئی نہ کسی نے بد تمیزی کی ہے ، ابھی کسی سے ملاقات بھی نہ ہوئی تھی اور میں گرلِ کے ساتھ کھڑا تھا کہ مجھے چکر آگیا اور میں اوپر سے نیچے جا گرا ،سی ای او ریلوے فرخ تیمور غلزئی نے روبن کے بیٹے شیرون سے اسپتال میں ملاقات کی اوررابن کے بہترین علاج کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے ۔

ترجمان ریلوے کے مطابق جی ایم ویلفئیر اور چیف میڈیکل آفیسر ریلوے بھی مریض کے ساتھ سروسز اسپتال میں موجود ہیں، مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ روبن نے نہ تو خود کشی کی کوشش کی اور نہ ہی اسُ کا پنشن سٹاف سے جھگڑا ہوا،خرابیِ صحت کی وجہ سے اور چکر آنے کی وجہ سے وہ لڑھک کر گر گیا ۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے ریٹائرڈ ملازم روبن کا ریلوے ہیڈکوارٹر سٹور بلڈنگ سے گرنے کا واقعہ کا نوٹس لے لیا، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم ایس سروسز ہسپتال کو فون کر کے ریٹائرڈ ملازم روبن کی خیریت دریافت کی۔ایم ایس سروسز کو ہدایت کی کے ہر ممکن بہتر ین علاج معالجہ کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں۔ وزیر ریلوے کی ہدایت پر تین رکنی اعلی افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جو وزیر ریلوے کو رپورٹ پیش کرے گی۔

Shares: