بھارتی سپریم کورٹ کا ایک اورمتعصبانہ فیصلہ ،گجرات فسادات میں مودی کو کلین چٹ کی تصدیق

0
47

بھارتی سپریم کورٹ کا ایک اور متعصبانہ فیصلہ ،گجرات مسلم کش فسادات ،بھارتی سپریم کورٹ نے مودی کو دی جانے والی کلین چٹ کی تصدیق کر دی

کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ کی درخواست خارج کردی گئی درخواست میں اُس وقت کے وزیر اعلیٰ مودی سمیت 59 لوگوں کودی گئی کلین چٹ کو چیلنج کیا گیا تھا کانگریس کے سابق رکن پارلیمان احسان جعفری بھی فسادات کے دوران مارے گئے تھے،ذکیہ جعفری نے فسادات کے پیچھے بڑی سازش کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، عدالت نے ذکیہ جعفری کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ یہ میرٹ پر نہیں،گجرات 2002 کے مسلم کش فسادات میں ایک ہزار سے زائد مسلمان شہید ہوئے تھے، سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے دسمبر 2021 میں کیس میں فیصلہ محفوظ کیا تھا

بھارتی سپریم کورٹ نے اس کیس میں تحقیقاتی اداروں کی طرف سے دائر کی گئی حمتی رپورٹ کو قبول کرتے ہوئے 2013 کے فیصلے کو برقرار رکھا اور بھارتی وزیراعظم مودی کو کلین چٹ کی تصدیق کر دی،

ذکیہ کے شوہر اور کانگریس رہنما احسان جعفری کو 28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی میں تشدد کے دوران قتل کیا گیا تھا ذکیہ جعفری نے ایس آئی ٹی کی تفتیش پرسوال اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ تفتیشی ٹیم نے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا سابقہ سماعت کے دوران ذکیہ جعفری کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے عدالت میں کہا تھا کہ کیس میں ایس آئی ٹی نے سی ڈی آر کی تحقیقات نہیں کی، گواہان سے بات نہیں کی فون کی تحقیقات نہیں کی گئی، تو آخر کس بنیاد پر حتمی رپورٹ داخل کر دی گئی گلبرگہ سوسائٹی کے واقعہ میں دھماکہ خیز مادہ لانے اور استعمال کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اگر ایس آئی ٹی گلبرگہ معاملہ کو دیکھ رہی تھی تو وہ تمام معاملات کی تفتیش کیوں کر رہی تھی

قبل ازیں جون 2019 میں بھارت میں‌ سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو گجرات میں جام نگر سیشن کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ،باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی مسلمانوں‌ اور اپوزیشن جماعتوں‌ نے اس فیصلہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ فسادات کے اصل ملزم اقتدار میں مودی کے ساتھ موجود ہیں‌اور بے گناہ لوگوں‌ کو سزائیں سنائی جارہی ہیں. گجرات فسادات کے وقت سنجیو بھٹ جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے۔سنجیو بھٹ گجرات فسادات کے وقت جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے، جنہوں نے دوسرے افسروں کے ساتھ مل‌ کر فساد کرنے کے معاملے میں 133 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان میں سے ایک شخص پربھوداس مادھوجی ویشنانی تھا جسے 9 دن تک پولیس حراست میں رکھا گیا تھا تاہم ضمانت پر رہا ہونے کے بعد دسویں دن اس کی موت ہو گئی تھی۔ میڈیکل ریکارڈ کے مطابق، گردہ فیل ہو جانے کی وجہ سے اسکی موت ہوئی تھی لیکن اب اسی کیس میں‌ سنجیو بھٹ کو عمر قید کی سز ا سنا دی گئی ہے.

گجرات فسادات میں‌ ملوث ڈیڑھ سو انتہاپسند پکڑنے والے سابق بھارتی پولیس افسر کو عمر قید کی سزا

دنیا ایک مرتبہ پھر بوسنیا، گجرات جیسی نسل کشی دیکھے گی؟ عمران خان نے خبردار کردیا

بھارتی وزیراعظم کی خواہشات کیا….امریکی اخبار نے بتا دیا

دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے

Leave a reply