لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعلی حمزہ شہباز کے حلف کے فیصلے اور گورنر کے اختیارات کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
باغی ٹی وی : سماعت کے دوران عدالت نے اہم ریمارکس میں کہا کہ 25 ووٹ نکال کر دوبارہ پولنگ کی صورت میں اکثریت والا وزیر اعلیٰ بن جائے گا اکثریت والا وزیر اعلیٰ بن جاتا ہے تو حمزہ شہباز کا نوٹیفکیشن ختم ہو جائے گا۔
مون سون بارشوں کا پہلا اسپیل رواں ہفتے ہی شروع ہونے کا امکان
عدالت نےکہا کہ کیس کا فیصلہ آج ہی کرنا چاہتے ہیں ایڈو وکیٹ جنرل پنجاب حکومت سےہدایت لےکربتائیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کب بلایا جا سکتا ہے تحریک انصاف اور پنجاب حکومت کےوکیل ہدایات لے کر پیش ہوں۔
عدالت کی معاونت کریں کہ اگر ہم اجلاس دوبارہ 16 اپریل کی تاریخ پر لے جائیں اور پولنگ دوبارہ ہو تو بحران سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔ایسی صورت میں پولنگ وہی پریزائڈنگ افسر کروائے گا جس نے 16 تاریخ کو کروائی۔
وکیل تحریک انصاف نےکہا کہ ہم نے ڈپٹی اسپیکر کے ذریعے پولنگ کو بھی چیلنج کیا ہے۔عدالت نےکہاکہ الیکشن ڈپٹی اسپیکر ہی کروائے گا کیونکہ اس پر لاہورہائیکورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے جسے چیلنج نہیں کیا گیا۔
جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ وزیر اعلی کا آفس کسی صورت خالی نہیں رہ سکتا۔جسٹس صداقت علی خان نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ حمزہ کے پاس اکثریت نہیں رہی اگر اسپیکر 25ووٹ نکال کر الیکشن کرواتا ہے تو اکثریت رکھنے والا وزیراعلیٰ بن جائے گا اور دوبارہ حلف ہوگا۔