تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کردی۔

باغی ٹی وی : چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے عامر سعید راں نے رات ڈیڑھ بجے درخواست دائر کی درخواست میں حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر اور چیف سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے اور آج ہی سماعت کی استدعا بھی کی گئی۔

درخواست میں پی ٹی آئی نے ڈپٹی اسپیکر کی گنتی کو بھی چیلنج کردیا اور دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے 7 ارکان ووٹ کاسٹ کرنے ہی نہیں آئے۔ یہ 7 لیگی ارکان گھروں میں بیٹھے رہے، ان کا ووٹ بھی انتخاب میں شمار کرلیا گیا۔

اس کے علاوہ ایڈووکیٹ عامر سعید راں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی، چیف جسٹس غیر آئینی اقدام پر ازخود نوٹس لیں جب تک چیف جسٹس عدالت نہیں آجاتے تب تک یہیں بیٹھے ہیں۔

دوسری جانب ڈپٹی رجسٹرار اعجاز گورایا کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف پرویز الہیٰ کی درخواست چیف جسٹس کو بھجوا دی ہے سماعت کب ہو گی اس کا فیصلہ چیف جسٹس نے کرنا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے امیدوار پرویز الٰہی نے 186 ووٹ لیے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز نے 179 ووٹ لیے تھے۔

ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے (ق) لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت کا خط اسمبلی میں پڑھ کر سنایا۔ جس میں انہوں نے (ق) لیگ کے ارکان کو حمزہ شہباز کو ووٹ ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔

ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ اس خط کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں جتنے بھی ووٹ (ق) لیگ کے کاسٹ ہوئے وہ مسترد ہوتے ہیں اور میں اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ 10 ووٹ ختم ہونے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوگئے ہیں۔

Shares: