تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی انتقال کر گئے

0
57

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی قضائے الہی سے انتقال کر گئے ہیں۔

باغی ٹی وی : سید حامد علی شاہ موسوی کے فرزندان آغا سید محمد مرتضیٰ موسوی اور آغا سید علی روح العباس موسوی کے مطابق نماز ِ جنازہ سوموار 25جولائی گیارہ بجے دن مرکزی امام بارگاہ جامعۃ المرتضیٰ جی نائن فور اسلام میں ادا کی جائے گی۔

آغا حامد موسوی 1984 سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سربراہی کررہے تھے۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی ہیں یہ جماعت جنرل ضیاء الحق کی جانب سے پاکستان کو فرقہ وارانہ سٹیٹ بنانے کے رد عمل میں 1979میں وجود میں آئی اور مفتی جعفر حسین اس کے پہلے سربراہ منتخب ہوئے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی پاکستان کی سب سے بڑی اور فعال شیعہ تنظیم تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ تھے جنہیں مفتی جعفر حسین کے انتقال کے بعد 9-10 فروری 1984 کو اسد آباد دینہ جہلم میں منعقد ہونے والے آل پاکستان شیعہ کنونشن میں ‘قائد ملت جعفریہ’ منتخب کیا گیا۔اس تاریخی شیعہ کنونش کی صدارت علامہ اظہر حسن زیدی اعلیٰ اللہ مقامہ اور آیۃ اللہ العظمی علامہ ضمیر الحسن نجفی لکھنوی اعلیٰ اللہ مقامہ نے فرمائی تھی آغا سید حامد علی شاہ موسوی اپنے تقوی ، پرہیز گاری اورانسانیت دوستی کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں ۔ آپ کے عقیدت مندوں میں بلاتفریق شیعہ و سنی تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہیں ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی وریامال چکوال کے معروف سادات گھرانے سے تعلق رکھتےہے۔آپ نے 12 مئی 1940ء میں گوٹھ خان صاحب تھرپارکر (موجودہ میر پور خاص) سندھ میں آنکھ کھولی جہاں آپ کے خانوادہ کی زرعی زمینیں تھیں۔ آپ نے ابتدائی تعلیم مڈل اسکول کریالہ چکوال سے حاصل کی۔ بعد ازاں دینی تعلیم کے لیے معروف دینی درسگاہ دار العلوم محمدیہ تشریف لے گئے ۔ کچھ ہی عرصہ بعد آپ اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے حوزہ علمیہ نجف اشرف عراق تشریف لے گئے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی پاکستان میں لڑی جانے والی پراکسی وار کے خلاف آواز بلند کی اور واضح کیا کہ بیرونی قوتیں پاکستان میں مختلف مکاتب کو لڑاکر واحد اسلامی نظریاتی ریاست کو کمزور کرنا چاہتی ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں مذہبی جماعتوں کو ملنے والی بیرونی امداد کو روکا جائے ۔

Leave a reply