امیرِکویت کے صاحب زادے شیخ احمد نواف الصباح کو خلیجی ریاست کا نیا وزیراعظم نامزد کیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی :غیر ملکی میڈیا کے مطابق کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح جنہوں نے گزشتہ سال کے اواخر میں حکمران امیر کے زیادہ تر فرائض سنبھالے تھے نے ایک امیری فرمان کے تحت شیخ احمد نواف الصباح کو نگران وزیراعظم شیخ صباح الخالد کی جگہ نامزد کیا ہےاور ان سے کہا کہ وہ منظوری کے لیے نئی کابینہ کی تجویز دیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے پیش رو نے مالی اصلاحات پر پارلیمان کے ساتھ اختلافات کے بعد کابینہ کے سربراہ کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

گذشتہ ماہ جون میں ولی عہد نے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ تحلیل کررہے ہیں اور قبل ازوقت انتخابات کا حکم نامہ جاری کریں گے۔ اس اقدام کا حزب اختلاف کے قانون سازوں نے خیرمقدم کیا تھا انھوں نے نئے وزیراعظم کی نامزدگی کے لیے ولی عہد پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے دھرنا بھی دیا تھا۔

امریکی اتحادی اوپیک تیل پیدا کرنے والے کویت میں سیاسی استحکام روایتی طور پر حکومت اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون پر منحصر ہے، جو خلیجی عرب خطے کی سب سے قدیم اور سب سے زیادہ جاندار مقننہ ہے۔

نامزد وزیراعظم شیخ احمد سبکدوش ہونے والی نگران حکومت میں نائب وزیراعظم اور وزیرداخلہ تھے۔انھیں مارچ میں یہ منصب سونپے گئے تھےاس حکومت نے اپریل میں پارلیمان میں عدم تعاون کی تحریک سے قبل اپنا استعفیٰ پیش کردیا تھا۔ان کے پیش رو شیخ صباح2019 کے آخر سے وزیراعظم چلے آرہےتھے۔

شیخ احمد کی عمر 60 سال کے لگ بھگ ہے۔انھوں نے پولیس فورس سے اپنے کیریئرکا آغازکیا تھا اور پھران کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کردی گئی تھیں۔2020ء میں ان کے والد امیر شیخ نواف الاحمد کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انھیں نیشنل گارڈ کا نائب سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ شیخ مشعل نے گذشتہ سال 16نومبرکوامیرِکویت شیخ نواف الاحمد الصباح کے بیشتر فرائض اوراختیارات سنبھال لیے تھے۔امیرکویت ان کے حق میں اپنے بعض اختیارات سے دستبردار ہوگئے تھے اورانھیں قوانین اور فرامین جاری کرنے کا اختیاربھی سونپ دیا تھاان کے علاوہ ملک کا نیاوزیراعظم نامزد کرنے کااختیار بھی انھیں تفویض کردیا تھا۔اس سے ایک ہفتہ پہلے کویتی وزیراعظم شیخ صباح الخالد اوران کی کابینہ نے استعفا دے دیا تھا البتہ شیخ صباح نگران وزیراعظم کی حیثیت سے کام کرتے رہے تھے۔

85 سالہ شیخ نواف نے ستمبر2020 میں اپنے بھائی شیخ صباح کی وفات کے بعد کویت کی امارت سنبھالی تھی۔ مرحوم شیخ صباح ایک عشرہ سے زیادہ عرصے تک کویت کےامیر رہے تھے۔

کویت میں حکومت اور پارلیمنٹ کے درمیان تعطل، جو کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرتا ہے، کئی دہائیوں کے دوران اکثر کابینہ میں ردوبدل اور مقننہ کو تحلیل کرنے کا باعث بنتا ہے، جس سے سرمایہ کاری اور اصلاحات میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

Shares: