واشنگٹن: جوبائیڈن انتظامیہ نے ایک بار پھرافغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے کا دفاع کیا ہے-
باغی ٹی وی:برطانوی خبررساں ادرے ” روئٹرز” کےمطابق "Axios” ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ اگست 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کی پہلی سالگرہ کے موقع پر وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ کانگریس میں ایک بل تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں صدر جو بائیڈن کے ایک سال قبل افغانستان سے فوجیں نکالنے کے فیصلے کا دفاع کیا گیا تھا۔
افغانستان سے امریکی انخلا کو ایک سال مکمل،ری پبلکن پارٹی کی جوبائیڈن انتظامیہ کیخلاف رپورٹ جاری
"Axios” ویب سائٹ کی رپورٹ میں دستاویز کی کاپی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میمو میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن کے فیصلے نے اہم فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو واپس لاکر قومی سلامتی کو مضبوط کیا ہے۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ریپبلکن قانون سازوں نے جوبائیڈن انتظامیہ کے خلاف رپورٹ جاری کی ہے جسمیں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ امریکا کے تربیت کردہ افغان کمانڈوزاوردیگر سکیورٹی اہلکاروں کےافغناستان میں رہ جانےسے امریکا کے لیے کافی سنگینی پیدا ہو سکتی ہےخصوصاً ایسی صورت میں کہ روس ، چین اور ایران ان تربیت یافتہ افغانوں کو اپنے فائدے کے لیے بھرتی کر سکتے ہیں یا انہیں دباؤ میں لا کر ان سے امریکہ کے خلاف کام لینے لگیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ اگست 2021 کو امریکی فوجیوں کے انخلاء اور کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے انخلاء کے آپریشن میں امریکی تربیت یافتہ افغان کمانڈوز اور دیگر ایلیٹ یونٹس کو نکالنے کو ترجیح دینے میں ناکام رہی۔
طالبان حکومت کا ایک سال مکمل، افغانستان میں عام تعطیل
واضح رہے امریکی انتظامیہ نے افغانستان سے اپنے لوگوں کو 15 اگست سے 30 اگست تک محفوظ انداز میں نکالا تھا۔ مجموعی طور پر انخلا کے اس آپریشن میں تقریبا 124000 لوگو ں کو افغانستان سے نکالا جا سکا ۔ لیکن افرتفری کی اسی اچانک اور افراتفری کے انداز کی وجہ سے 13 امریکی فوج ہلاک ہوئے ۔
امریکی انتظامیہ اس انخلا کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیتی ہے کہ اس 124000 افراد کو افغانستان سے نکالا اور ایک ایسی جنگ کو ختم کیا جو ختم نہ ہوسکنے والی بن جنگ چکی تھی، جس میں 3500 امریکی و اتحادی مارے گئے اور لاکھوں افغانی جاں بحق ہوئے۔
لیکن ہزاروں امریکی تربیت یافتہ کمانڈوز اورافغانستان کے دیگر سکیورٹی اہلکار اور ان کی خاندانوں کو نکلا جا سکا نہ ان کے لیے امریکی انتظامیہ کوئی منصوبہ دے سکی ، نتیجتہ وہ افغانستان میں ہی رہ گئےری پبلکن پارٹی کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق افغان طالبان سابق افغان اہلکاروں کو ہلاک کر رہے ہیں اور تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں البتہ طالبان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔