بلقیس بانو عصمت دری کیس،11 ملزمان کو رہا کر دیا گیا
2002 میں مسلمان خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کیس کے 11 مجرموں کو آج جیل سے رہا کر دیا گیا ہے
بھارت کے معروف بلقیس بانو زیادتی کیس کے ملزمان جنہیں عدالت نے عمر قید کی سزا سنا رکھی تھی ، مودی سرکار نے آج رہا کر دیا ہے، کہا جا رہا ہے مودی سرکار، بی جے پی مسلمان خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو ہمیشہ ہی رہا کروا دیتی ہے بلکہ انکی مدد بھی کرتی ہے،یہی وجہ ہے کہ مسلمان خاتون کے ساتھ زیادتی کے کیس کے تمام ملزمان کو رہا کر دیا گیا ہے
ملزمان گودھرا کی جیل میں قید تھے، ملزمان کو ممبئی کی عدالت نے 21 جنوری 2008 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے 11 ملزمان کو سزا سنائی تھی، تا ہم اب مودی سرکار نے تمام ملزمان کو رہا کر دیا ہے اور وہ جیل سے گھروں کو جا چکے ہیں، ملزمان کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا کہہ کر رہا کیا گیا ہے، حالانکہ عصمت دری، زیادتی کیسز کے ملزمان کی سزاؤں میں کمی نہیں ہوتی اور انہیں رہا نہیں کیا جاتا، اسکے باجود بی جے پی سرکار نے بلقیس بانو عصمت دری کیس کے ملزمان کو رہا کر دیا ہے
گجرات فسادات میں ملوث ڈیڑھ سو انتہاپسند پکڑنے والے سابق بھارتی پولیس افسر کو عمر قید کی سزا
دنیا ایک مرتبہ پھر بوسنیا، گجرات جیسی نسل کشی دیکھے گی؟ عمران خان نے خبردار کردیا
بھارتی وزیراعظم کی خواہشات کیا….امریکی اخبار نے بتا دیا
قبل ازیں سپریم کورٹ نے اپریل 2019 میں اپنے ایک فیصلہ میں گجرات حکومت کو گجرات میں ہونے والے فسادات کی متاثرہ خاتون 50لاکھ روپے کے علاوہ گھر اور نوکری بھی فراہم کرنے کا کہا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکومت کے باوجود ریاست نے ابھی تک بلقیس بانو کو رقم فراہم نہیں کی تھی۔ بلقیس بانو نے دوبارہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر عدالت نے اب ریاستی حکومت کو دوہفتوں کے اندر معاوضہ اور گھر فراہم کرنے کا کہا ہے
یاد رہے کہ گجرات فسادات بھارتی تاریخ پر ایک بھدا ہیں۔ 2002ءمیں ہونے والے مسلم کش فسادات میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ اس وقت بلقیس بانو کی عمرصرف 21 سال تھی۔ اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی تین سالہ بچی کو بھی شہید کر دیا گیاتھا۔ ان فسادات میں مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کیا گیا۔