لاہور ہائیکورٹ میں لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹر شپ سے نااہل کروانے کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی-
باغی ٹی وی : جسٹس شکیل احمد نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار نے موقف اختیار کیا چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن کو اسحاق ڈار کی نااہلی کا ریفرنس بھیجا، چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن تاحال فیصلہ نہیں کر رہا۔
شیریں مزاری کی خالی نشست پر آسیہ عظیم چودھری رکن اسمبلی منتخب،نوٹیفیکیشن جاری
درخواست گزار نے کہا کہ اسحاق ڈار کو سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی کیس میں 4 کروڑ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دے رکھا ہے جس پر عمل نہیں کیا جا رہا، لہذا عدالت ان کی سینیٹر شپ سے نااہل کرنے کا حکم دے۔
دوران سماعت عدالت میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین نے جواب جمع نہ کروایا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور سماعت عدالتی تعطیلات کے بعد ستمبر تک ملتوی کر دی۔
گزشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ ناسحاق ڈار کی بطور سینیٹر نااہلی کے لیے شہری کی درخواست پر الیکشن کمیشن پاکستان کو نوٹس جاری کیا تھا جبکہ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کیا تھا –
فیصل آباد میں لڑکی سے جوتے چٹوانے والا شیخ دانش پی ٹی آئی کا ممبر نکلا
درخواست گزار کے وکیل نے اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت کو فریق ہی نہیں بنایا گیا، الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے۔
یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں الیکشن کمیشن میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی نااہلی کیلئے ریفرنس دائر کیا گیا تھاجس میں کہا گیا عطا الحق قاسمی کیس میں عدالت اسحاق ڈارکو ڈیفالٹرقرار دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔
نیب نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔








