مینوفیکچررز پر اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور

0
45

وفاقی حکومت نے مینوفیکچرنگ پر 5 فیصد اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

ٹربیون میں شائع خبر کے مطابق حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 860 پروڈکٹ لائنز پر ان کی درآمدات کی اجازت دینے کے عوض ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز پر غور نہیں کیا گیا۔ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کی صورت میں پانچ اہم سیکٹرز کے لیے ٹیکس رعایتیں دینے کے لیے ریونیو حاصل ہوسکتا تھا۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ آئندہ اجلاس میں انھیں ڈیوٹی کے نفاذ کے بدلے میں درآمدات پر سے پابندی اٹھانے پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ میں منی بجٹ کو فائنل کرنے کے لیے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں۔ ایک اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں بھی ہوا تھا۔

حکومت ان مینوفیکچررز پر 1 تا 5 فیصد خصوصی انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور کررہی ہے جبکہ جن کی سالانہ آمدن پانچ کروڑ یا زائد ہے مگر وہ اپنی پیداوار کا دس فیصد سے کم برآمد کرتے ہیں۔ یہ اسپیشل انکم ٹیکس سپرٹیکس کی جگہ پر عائد کیا جائے گا مگر اس کی حد پانچ کروڑ روپے سے شروع ہوگی جو سپرٹیکس کے معاملے میں پندرہ کروڑ روپے تھے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ صنعتوں کو ایک ’ نگیٹیو لسٹ ‘ کے تحت نئے ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے پاکستان میں صنعت کاری کی حوصلہ شکنی ہوسکتی ہے کیونکہ مینوفیکچرنگ پر پہلے ہی بہت زیادہ ٹیکس عائد ہوچکے ہیں.
وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 4 فیصد سپرٹیکس کی جگہ پر ان مینوفیکچررز پر 5 فیصد تک انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز جو کچھ بھی ایکسپورٹ نہیں کرتے۔

Leave a reply