خوبصورت ماڈل ایان علی جو منی لانڈرنگ کیس میں کافی پریشر اور جیل برداشت کر چکی ہیں وہ آج کل سوشل میڈیا پر کافی متحرک ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ایک ٹویٹر سپیس میں بطور سپیکر شرکت کی ۔ یہ سپیس ملکی سیاسی صورتحال پر تھی اس میں ایان علی نے کہا کہ میں نے بہت مشکلیں سہیں لیکن اپنے ملک کے خلاف ایک لفظ نہ بولی۔ میرے کمرے میں کیڑے مکوڑے ہوتے تھے مجھے ڈرایا جاتا تھا ہر طرح کی ذہنی اذیت دی جاتی تھی یہاں تک کہ مجھے جہاں رکھا گیا تھا وہاں پنکھا بھی نہیں ہوتا تھالیکن میں نے اف تک نہیں کی۔کیونکہ میں ایک انٹرنیشنل ماڈل تھی اور باہر کے ملکوں کی مجھ پہ نظر تھی میں نے ہر سختی برداشت کر لی لیکن ملک کے خلاف نہیں بولی اس سسٹم کے خلاف نہیں بولی ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہے تو ہم ہیں یہاں اگر پیسے سے ہی سب کچھ ممکن ہوتا تو پھر نوازشریف اور زرداری پر کیسز نہ ہوتے ، اور کیا نکلا ان کیسز سے جو شریف لوگوں پر بنائے گئے؟ہم سب کو اس ملک کے
لئے س سے پہلے سوچنا چاہیے اس کے بعد خود کا سوچنا چاہیے۔ ایان نے یہ بھی کہا کہ لفظوں کی بہت اہمیت ہوتی ہے عمران خان کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایان علی نے ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے تفصیل سے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان بیان کی اور آخر میں شہباز گل کو مشورہ بھی دے ڈالا بولیں کہ آپ جس طرح کی بچگانہ حرکتیں کررہے ہیں اس سے آپ کے ہم جماعتی سیاستدانوں ،وزراءاور کولیگز پر کیا اثر پڑے گا؟۔