شہباز گل کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی بغاوت کا مقدمہ درج

0
46

خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما شہباز گل پر ملک کے اداروں کے خلاف بیان پر بغاوت کا ایک اور مقدمہ تھانہ چھاؤنی ڈی آئی خان میں درج کر لیا گیا ہے۔

25 اگست کو تھانہ چھاؤنی میں درج کیا گیا یہ مقدمہ ڈی آئی خان کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر منیر احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ صوبائی حکومت نے ایک مراسلے کے ذریعے ڈی آئی خان کے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر منیر احمد کو کریمینل پروسیجر ایکٹ کی دفعہ 196 کے تحت بغاوت سے متعلق مقدمات درج کرنے کا اختیار دیا تھا۔

مقدمے میں مدعی منیر احمد نے موقف اختیار کیا کہ شہباز گل نے آٹھ اگست کو نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں اداروں کے خلاف بیان دے کر بغاوت پر اکسایا تھا۔ مقدمے میں صوبائی حکومت کے اس مراسلے کا حوالہ بھی دیا گیا، جس کے تحت مدعی کو بغاوت کے مقدمات درج کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

اس مقدمے میں مدعی نے موقف اختیار کیا ہے: ’شہباز گل نے کہا تھا کہ اگر فوج نے موجودہ حکومت کے خلاف بغاوت نہیں کی تو پاکستان انڈیا اور امریکہ کی کالونی بن جائے گا۔ اس بیان سے انہوں نے فوج میں بغاوت کی کوشش کی ہے۔‘ شہباز گل کے خلاف پہلے ہی اسلام آباد اور کراچی میں بغاوت کے مقدمات درج ہیں۔ اسلام آباد میں درج مقدمہ اس وقت زیر سماعت ہے۔

دفعات کے مطابق: کوئی بھی عدالت پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 108A، 295A، 294A، 153A اور 505 کے تحت تب تک کارروائی نہ کرے، جب تک ان مقدمات کی درخواست صوبائی یا وفاقی حکومت کی طرف سے اختیار کنندہ افسر کی طرف سے دائر نہ کی گئی ہو۔‘
پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی یہ دفعات ریاست کے خلاف جرائم سے متعلق ہیں۔ پی پی سی کی دفعہ A108 کسی کو قتل پر اکسانے کے حوالے سے ہے اور اگر کسی شخص نے کسی دوسرے شخص کو قتل کرنے پر اکسایا تو اس کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔

اسی طرح پی پی سی کی دفعہ 153A زبانی، تحریری یا کسی بھی دوسرے طریقے سے کسی مذہبی یا دوسرے گروپ کے جذبات کو ابھارنے کے حوالے سے ہے، جو ریاست کے خلاف جرم قرار دیا جاتا ہے۔ پی پی سی کی دفعہ 505 مسلح افواج کے خلاف کچھ بولنے، لکھنے یا شائع کرنے کے حوالے سے ہے۔

Leave a reply