خیبر پختونخوا میں منڈا ہنڈورڈکس کا پل ٹوٹ گیا ہے، دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا ہے۔ضلع چار سدہ میں علاقے کے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے، جبکہ کچھ لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر ٹھہر گئے ہیں، سیلاب کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔
سیلاب نے ملک کے چاروں صوبوں میں تباہی مچادی ہے، سوات میں دریا بپھر گيا، ہوٹل اور عمارتیں بہا لے گيا، پانی کی شدت کے سامنے مضبوط عمارتیں بھی نہ ٹھہر سکیں، دل دہلا دینے والے مناظر نے خوف بڑھادیا۔
بڑی تعداد میں لوگ کھلے آسمان تلے رات گزار رہے ہیں، سیلاب متاثرین نے موٹروے پر پناہ لے لی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے نوشہرہ شہر خالی کرنے کی اپیل کردی گئی، رات میں ساڑھے چار لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ گزرے گا، جی ٹی روڈ بھی ڈوبنے کا خدشہ ہے، جس کے باعث ایمرجنسی نافذ کردی گئی، مہمند ڈيم بھی سیلاب سے متاثر ہوگیا، پانی باہر نکلنے لگا۔ڈی سی نوشہرہ کا کہنا ہے کہ عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جا ری ہے،ہم سیلابی صورت حال سے پہلے سے واقف تھے،عوام کو امدادی سامان کے ساتھ ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں،عوام کو امدادی سامان کے ساتھ ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں،سیلابی ریلہ چارسدہ سے نوشہرہ اور اٹک پل سے گزرے گا.
چارسدہ سے ملحقہ پشاور کے نواحی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے، تاہم ریسکیو1122 ذرائع کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں میاں گجر،جالا بیلا میں محصور لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں،سیلابی ریلے کا پانی گھروں میں داخل ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں،ریسکیو1122 نے 300 سے زائد محصور افراد کو کشتیوں میں منتقل کیا،منتقل ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے،آپریشن تاحال جاری ہے،ریسکیو ٹیمیں علاقے میں موجود ہیں.
ڈیرہ اسماعیل خان میں گاؤں کے گاؤں پانی میں ڈوب گئے، متعدد لوگ لاپتہ ہوگئے، ایئرپورٹ سیلاب کی زد میں آگئے جس کی وجہ سے فلائٹس معطل ہوگئیں، لوئر کوہستان میں سیلاب ریلے میں پھنسے پانچ دوست بہہ گئے، بلوچستان ریڈار سے غائب ہوگیا، زمینی، فضائی راستے بھی بند ہوگئے، لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، کوئٹہ 30 گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔
سندھ کے متعدد علاقے گاؤں، شہر بھی سیلاب کی زد میں ہیں، ٹرینوں کی آمد و رفت معطل کردی گئی، مورو کے مقام پر نیشنل ہائی وے کا ایک ٹریک پانی میں ڈوب گيا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سکھر میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی، بلاول بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھے۔دوسری طرف خیبر پختونخوا میں عمران خان اور وزيراعلیٰ نے سیلاب متاثرین کی داد رسی کی۔