ناصر ادیب جنہوں نے 1979 میں ریلیز ہوئی فلم مولا جٹ لکھی تھی انہوں نے دا لیجنڈ آف مولا جٹ لکھی ہے. حال ہی میں ناصر ادیب کا ایک انٹرویو ہوا ہے اس میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے جو پہلی مولا جٹ لکھی تھی وہ اپنی جگہ تھی اور دا لیجنڈ آف مولا جٹ اپنی جگہ. ناصر ادیب نے یہ بھی دعوی کیا ہےکہ دا لیجنڈ آف مولا جٹ کو دیکھ کر لوگ مولا جٹ کو بھول جائیں گے. انہوں نے کہا کہ اس فلم میں کردار سارے پرانی مولا جٹ کے ہیں لیکن کہانی کو تھوڑا سا مختلف لکھا گیا ہے. ناصر ادیب نے کہا کہ مصطفی قریشی اور سلطان راہی اپنے دور کے سٹار تھے اور فواد خان ، ماہرہ خان اور حمزہ عباسی اپنے دور کے سٹارز ہیں. ناصر ادیب نے یہ بھی کہا کہ ہمیں وقت کے
ساتھ چلنا چاہیے اور میں ماضی سے نکل آیا ہوں حال میں جی رہا ہوں اور کام بھی حال کے تقاضوں کے مطابق کررہا ہوں یہی وجہ ہے کہ مجھ سے نوجوان اور آج کل کے کام کرنے والے لوگ رابطہ کرتے ہیں سکرپٹ لکھواتے ہیں. ناصر ادیب نے کہا کہ دا لیجنڈ آف مولا جٹ دو گھنٹے اٹھاراں منٹ کی فلم ہے جو شائقین کے دل جیت لے گی. انہوں نے کہا کہ حالانکہ اس فلم میںسارے آج کے ہی فنکار ہیں لیکن سب نے پنجابی بہت اچھے انداز میں بولی ہے اور میں فلم کی کامیابی کے لئے کافی پر امید ہوں.








