بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج واشنگٹن میں ہوگا جس میں پاکستان کے ساتھ معاہدے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
ساتویں اور آٹھویں جائزے کے بعد اسٹاف لیول معاہدے منظوری کی صورت میں پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب17 کروڑ ڈالر کا قرض جاری ہونے سے رکا ہوا پروگرام بحال ہوجائے گا۔ یاد رہے پاکستان نے پروگرام کی مدت میں ایک سال کی توسیع اور قرض کی رقم میں ایک ارب ڈالر اضافے کی درخواست کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو لیٹر آف انٹینٹ جاری کیا تھا، واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے پروگرام بحالی کی مسلسل کوششیں جاری رہیں اور اس معاملے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مختلف ممالک سے روابطہ کیا تھا۔ جس کے بعد قسط ملنے کی امید بڑھ گئی تھی۔ اسی دوران ڈالر کی قیمت بھی بتدریج کم ہو رہی ہے. آج ہونے والے بورڈ کے اجلاس میں سعودی عرب کے قرض کا کوٹہ بھی پاکستان کو دیے جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تحریک انصاف پر آئی ایم ایف سے ڈیل کو ناکام بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگا دیا تھا. اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ تیمور جھگڑا نے خط لکھا اور کہا اگر آپ نے ہمارے درینہ مسائل حل نہیں کیے تو ہم آئی ایم ایف معاملات میں تعاون نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ فواد چودھری نے بھی اسی طرح کا بیان دیا اور شوکت ترین پنجاب میں بھی ایکٹو ہوئے، بعد میں فون پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ یہ خط آئی ایم ایف کو نہیں لکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ اگر عمران خان کی حکومت نہیں آئے گی تو کیا آپ پاکستان کو تباہ اور مرکزی بینک کرپٹ کردیں گے۔
مفتاح اسماعیل نےیہ بھی کہا تھا کہ ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے یہ پتہ نہیں کیا چاہ رہے ہیں، آج کے دن ایسا خط لکھنے کی کیا ضرورت تھی، کیا یہ دس دن اور انتظار نہیں کر سکتے تھے۔








