عمران خان سمیت تمام سازشی کرداروں کو جواب دینا پڑے گا. شاہد خاقان عباسی

0
51

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان اور تمام سازشی کرداروں کو جواب دینا پڑے گا۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس ملکی معیشت کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کا ثبوت ہے اور یہ سازش عمران خان سے شروع ہو کر وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تک آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ: یہ ٹولہ 4 ماہ سے جاری محنت کو سبوتاژ کرنے کی سازش کر رہا تھا اور خط کا مقصد تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا پروگرام منظور نہ ہوسکے۔ عمران خان اور تمام سازشی کرداروں کو جواب دینا پڑے گا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ شوکت ترین جیسے آدمی بھی اس میں ملوث ہیں جسے پاکستان نے بہت کچھ دیا اور عوام کے سامنے باتیں رکھنا پڑیں گے کہ انہوں نے اقتدار میں کیا کیا۔

انہوں نے کہا کہ: آج آئی ایم ایف نے ساتویں اور آٹھویں جائزے کی منظوری دی اور آئی ایم ایف کا پاکستان کے ساتھ پروگرام بحال ہو گیا۔ شوکت ترین سمیت عمران خان کی ٹیم نے 4 سال پاکستان کی معیشت تباہ کی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں مفتاح اسماعیل اور ٹیم نے معیشت کو دوبارہ پٹری پر ڈالا ہے۔ خط کب لکھنا ہے، کیسے لکھنا ہے، کب بھیجنا ہے، اس کے ملک پر کیا اثرات ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پنجاب سے یہ خط نہیں آیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ پیر کی صبح ذرائع ابلاغ پر دو فون کالز کی آڈیو نشر کی گئی جن میں شوکت ترین کو محسن لغاری اور تیمور جھگڑا سے الگ الگ آئی ایم ایف سے معاہدے کے تناظر میں وفاقی حکومت کو جواب دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

اس آڈیو میں انھیں محسن لغاری کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’یہ جو آئی ایم ایف کو 750 ارب کی کمٹمنٹ دی ہے، آپ سب نے سائن کیا ہے۔ آپ نے اب کہنا ہے کہ ہم نے جو کمٹمنٹ دی تھی وہ سیلاب سے پہلے دی تھی۔ اب کہنا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے ہمیں بہت پیسا خرچ کرنا پڑےگا۔ آپ نے اب یہ لکھنا ہے کہ اب ہم یہ کمٹمنٹ پوری نہیں کر پائیں گے، یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا‘۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم سب چاہتے ہیں ان پر دباؤ پڑے، یہ ہمیں اندر کرا رہے ہیں اور ہم پر دہشتگردی کے الزامات لگا رہے ہیں، یہ بالکل ’سکاٹ فری‘ جا رہے ہیں یہ نہیں ہونے دینا ہے‘۔
دوران گفتگو وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے جب یہ سوال کیا کہ کیا اس سے ریاست کو نقصان نہیں ہو گا جس پر شوکت ترین نے کہا کہ ’یہ جس طرح چیئرمین ( عمران خان) اور دیگر کو ٹریٹ کر رہے ہیں، اس سے ریاست کو نقصان نہیں ہو رہا؟

’دیکھو یہ تو ضرور ہو گا کہ آئی ایم ایف کہے گا، پیسے کہاں سے پورے کریں گے۔ یہ منی بجٹ لے کر آ جائیں گے۔ یہ ہمیں مس ٹریٹ کر رہے ہیں اور ریاست کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیں، ہم ان کی مدد کرتے جائیں، یہ تو نہیں ہو سکتا۔‘
اسی گفتگو میں انھیں یہ بھی کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’ہم ایسا سین کریں گے کہ یہ نہ نظر آئے کہ ہم ریاست کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘

Leave a reply