اسلام آباد پولیس کا ہر سال مفت حج کرنے والا افسران کا گروہ پکڑا گیا

0
40

اسلام آباد پولیس کا ہر سال مفت حج کرنے والا پولیس افسران کا گروہ پکڑا گیا ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد کے مطابق ہر سال مفت حج کرنے والے اسلام آباد پولیس کے افسران کا گروہ گزشتہ روز 2 ستمبر بروز جمعہ کو پکڑا گیا تھا، جس میں ایک ڈی ایس پی آٹھ بار، جب کہ سب انسپکٹر پانچ بار مفت حج کر چکے ہیں۔ آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملوث تمام افسران اور دیگر افراد کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

آئی جی پولیس اسلام آباد اکبر ناصر خان کی ہدایت پر ہرسال مفت کا حج کرنے والے پولیس افسروں کی فہرستیں مرتب کرلی گئی ہے۔ ابتدائی مرحلےمیں پولیس کے بیس اہلکارون اورافسران کا ڈیٹا جمع کیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی نذر محمد قریشی آٹھ بار جب کہ سب انسپکٹر پانچ بار مفت کا حج کرچکے ہیں۔ ایڈمن افسر اور دفاتر میں تعینات افسران کا قریبی اسٹاف بھی مفت حج کرنے والوں میں شامل ہے۔ مفت حج کرنے والے وزارت مذہبی امور کی ملی بھگت سے نام شامل کروا لیتے تھے۔

کیا اس طرح حج کرنا جائز ہے؟

ایک سرکاری آفیسر نے دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند پر سوال کیا کہ: میں سرکاری ملازم ہوں، حج کے لیے میرے پاس نہیں ہیں، بچت اور زیادہ انکم ٹیکس نہ دینے کے مقصد سے میں نے پی ایف میں مزید رقم بڑھادی ہے۔ پی ایف لینے کے لیے صرف تین یا چار ہی طریقے ہیں ،شادی ، ہوم لون یا علاج کے لیے پیسے نکال سکتے ہیں ۔ حج کے لیے پیسے نکالنے کی اجازت نہیں ہے۔ حج کے لئے پیسے نکالنے کی صورت یہ ہے کہ میں میڈکل بل پیش کروں۔ اس کے علاوہ میرے پا س کوئی راستہ نہیں ہے، کیا اس مققصد کے لیے یہ طریقہ جائز ہے؟

تو اس کے جواب میں انہیں کہا گیا کہ: حج جب آپ پر فرض نہیں ہے تو آپ اپنے مالدار ہونے اور حج کے لائق ہونے کا انتظار کریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں۔ ممکن ہے اللہ تعالیٰ آپ کی دعا قبول کرلے اور اللہ کوئی آپ کے لیے جائز اسباب پیدا فرمادے، لیکن یہ طریقہ جو آپ اختیار کررہے ہیں، شرعاً جائز نہیں۔

لہزا جب اس طرح جائز نہیں تو پھر بالکل ایک ناجائز اور حرام طریقے سے حج کیسے جائز ہوسکتا ہے.

Leave a reply