ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کرچکی ہیں اور بکنگھم پیلس کی جانب سے سرکاری سطح پر تصدیق کی جاچکی ہے، اس صورتِ حال سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کیلئے پہلے سے ہی تیاری کی جاچکی ہے۔سینیئرصحافی مبشرلقمان جو کہ وفات کی خبرکے دوران کہیں سفرپر تھے تو انہوں نے اسی دوران ملکہ برطانیہ کی وفات پراپنی ایک تاریخی اورپرانی ویڈیو کے ذکر کیا جس میں انہوں نے بڑا عرصہ پہلے ملکہ برطانیہ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟کے متعلق اہم معلومات شائقین کے لیے شیئر کی تھیں
مبشرلقمان پہلے تو ملکہ برطانیہ کی وفات پرگہرے دکھ کا اظہارکرتے ہیں پھر بتاتے ہیں کہ ملکہ برطانیہ کی وفات کسی عام فرد یا کسی سربراہ مملکت کی وفات کی طرح نہیں بلکہ اس کے لیے ایک پروٹوکول ہے جو کہ بہت پہلے طئے کیا جا چکا ہے
مبشرلقمان اپنی اس پرانی ویڈیو میں ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی وفات پر بتا رہے ہیں کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی وفات ایک خاص منظرنامہ پیش کرے گا ، ان کا کہنا تھا کہ ملکہ برطانیہ کی وفات پر دنیا ہی بدل جائے گی
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں موجود ملکہ برطانیہ کے پرائیویٹ سیکرٹیز یا پرسنل سیکرٹیز برطانیہ کے وزیراعظم کو ایک خط لکھیں گے اور اس میں ملکہ برطانیہ کی وفات کواس انداز سے پیش کریں کہ اس خط میں یہ لکھا جائے گا کہ “آپریشن لندن برج” گرگیا ، اس کے بعد وزیراعظم ملکہ برطانیہ کی موت کے فوراً بعد “آپریشن لندن برج” کے عمل کوعملی جامہ پہنائیں گے اور پھر 15 وہ ممالک جہاں ملکہ برطانیہ کی عملداری آج بھی چلتی ہے کو ایک محفوظ پیغام کے ذریعے بتا دیا جائے گا کہ "آپریشن لندن برج "از فالن یعنی گرچکا ، ملکہ کی وفات کے بعد ایک مرتبہ منہدم ہوگیا اس کے بعد دولت مشترکہ کے 36 ممالک کے سربراہان ایک سیاہ کونے والا نوٹس نمودار کیا جائے گا اور دنیا کے اہم ٹیلی ویژن اورریڈیواسٹیشنز کے ذریعے ملکہ برطانیہ کی وفات کی خبریں چلائیںگے
بی بی سی کہ جن کے پاس پہلے ہی ملکہ برطانیہ کی زندگی کے متعلق کئی دنوں کے پروگرامز پہلے ہی تیار ہیں وہ نشرکیے جائیں گے ، اس میں ملکہ برطانیہ کی زندگی کے اہم پہلووں کو اجاگر کیا جائے گا ، بی بی سی جیسے بڑے اداروں کے نیوز ریڈرز اوردیگرعملے کو سیاہ رنگ کا لباس پہنایا جائے گا اور بی بی سی کے دفاتر میں کالے رنگ کے کپڑے پڑے ہیں وہ پہنیں جائیں گے
بی بی سی جو روایتی برانڈنگ ہے جوسرخ ہے وہ سیاہ ہوجائے گی ، موت کے اسی دن ملکہ برطانیہ کے بڑے بیٹے کوبادشاہ بنایا جائے گا ، دنیا بھر میں اسٹاک مارکیٹس اور کاروبار ملکہ برطانیہ کی وفات کے احترام میں بند رہیں گے اور موت کے اگلے دن رواں سلسلہ پرنس چارلس اپنی بطور بادشاہ پہلی سرکاری تقریب کریںگے اور حکومت لندن کے ہائیڈ پارکس میں 41 توپوں کی سلامی سے اپنی بادشاہت کا آغاز کریں گے ،
پرنس چارلس کنک چارلس بنیںگے اور وہ اپنے سٹیٹس کا نام تبدیل کرسکتے ہیں اور برطانیہ کے دورے پر روانہ ہوں گے اور دیگرملکوں کا دورہ کرتے ہوئے لندن پہنچیںگے اور پھر بی بی سی ان کی ڈاکومنٹری چلائیں گے اور مزاحیہ قسم کے پروگرام اور گفتگو نہیں ہوگی ، اس کے اگلے چار دنوں بعد ملکہ کے تابوت کو فوجی پروٹوکول کے ذریعے برمنگھم پیلس سے نکالا جائے گا
پھرشاہی خاندان کے دیگرافراد پرنس چارلس کےساتھ ملکہ برطانیہ کے تابوت کو سلامی دیںگے اورپھر اس کے بعد سب کے لیے ملکہ کے تابوت کو سلامی دینےکےلیے دروازے کھول دیئے جائیں گے ، اس کے بعد دس گزرجائیں گے توپھرپورے برطانیہ میں ملکہ کے اعزاز میں بینک ہولیڈے بھی ہوگا اورتمام کاروباراس دن بند رہیں گے ٹاور آف لندن کے اوپر لگی گھڑی ٹھیک 11 بجے بجنا شروع ہوجائے گی اور پورا ملک خاموش ہوجائے گا اور تابوت کو اندر لے جایا جائے گا جہاں ملکہ کو ان کے والد کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر شہزادہ چارلس کی تاج پوشی کے موقع پر ایک بینک ہولیڈے ہوگی اور آنے والے دنوں میں بڑی تبدیلیاں ہوگی اور بادشاہ کی تصویر کےساتھ نئی کرنسی چپھنا شروع ہوجائے گی اور پرانی کرنسی کو اہستہ اہستہ متروک کردیا جائے گا اور قومی ترانے کو تبدیل کردیا جائےگا
ملکہ کی وفات کے بعد برطانیہ کے زیر سایہ ممالک میں ایک تبدیلی کا اشارہ بھی ہوسکتاہے ، جمہوریت کے حامی ملکہ برطانیہ کی وفات کے بعد برطانیہ کی بادشاہت سے نکلنے کے لیے بے تاب ہیں جیسے آسٹریلیا اور کچھ اور بھی ممالک ہیںجوتاج برطانیہ سے اب چھٹکارہ چاہتےہیں اور کیا کیا تبدیلی آئے گی اس کےبارے میں آگے مزید صورت حال واضح ہوجائے گی