ملکہ برطانیہ نے پاکستان کے کس دور میں دورے کیے تفصیلات آگئیں

0
19

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم نے دو بار 1961 اور 1997 میں پاکستان کے دورے کیے۔اطلاعات کے مطابق ملکہ برطانیہ نے پاکستان کا پہلا دورہ 1961 میں 34 سال کی عمر میں کیا۔ ان کا پاکستان کا سرکاری دورہ 1 سے 16 فروری تک جاری رہا۔

 

 

 
 

دورہ پاکستان کے دوران انکے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ بھی ہمراہ تھے، ملکہ برطانیہ کراچی، پشاور، کوئٹہ، لاہور اور ملک کے شمالی علاقوں میں بھی گئیں۔شاہی جوڑے کا کراچی ایئرپورٹ پر اس وقت کے صدر محمد ایوب خان نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس کے بعد 20 منٹ کی تقریب ہوئی جس کا آغاز 21 توپوں کی شاہی سلامی کے ساتھ ہوا۔

ٹرمینل شاہی جوڑے کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے تاب شائقین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ اس کے بعد شاہی جوڑے کو 100 آدمیوں کی شاہی سلامی دی گئی جب وہ صدر ایوب کے ساتھ قالین والے ڈائس کے اوپر کھڑے تھے۔

 

بحریہ کے ایک بینڈ نے دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے۔ دونوں کو ہوائی اڈے سے ایوان صدر لے جایا گیا اور سفر کے دوران پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جاتی رہیں۔

شاہی جوڑا 4 فروری کو پشاور روانگی تک صدارتی رہائش گاہ پر قیام پذیر رہا۔ اپنے قیام کے دوران جوڑے کے اعزاز میں کراچی میں متعدد تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مزار قائد پر حاضری بھی شامل تھی۔

کوئٹہ میں ملکہ برطانیہ نے پائن کا ایک پودا لگایا، یہ وہی جگہ تھی جہاں ان کے دادا کنگ جارج پنجم نے اپنے دورے سے 56 سال قبل چنار کا پودا لگایا تھا۔

 

 

ملکہ اور ڈیوک کو ایک سینئر پختون رہنما سردار محمد خان جوگیزئی اور ایک سینئر بلوچ رہنما سردار خیر بخش خان مری نے دو دو بھیڑیں بھی پیش کیں۔ شاہی جوڑے نے کوئٹہ اسٹاف کالج کا دورہ بھی کیا۔

پشاور میں ملکہ اور ڈیوک کو اس وقت کے مغربی پاکستان کے گورنر ملک امیر محمد خان نے گورنمنٹ ہاؤس میں ایک ضیافت میں مدعو کیا تھا۔اگلی صبح شاہی جوڑا سینٹ جانز چرچ گیا جو خطے میں سب سے قدیم ہے۔ ملکہ نے پشاور یونیورسٹی، خیبر پاس، پاک افغان سرحدی مقام طورخم اور لنڈی کوتل کا بھی دورہ کیا۔

لاہور میں شاہی جوڑے نے علامہ اقبال کے مزار، لاہور قلع، شالیمار گارڈن اور بادشاہی مسجد کا دورہ کیا۔ ان کے اعزاز میں آرمی کی جانب سے ایک شاندار عشائیہ بھی دیا گیا۔

ملکہ نے اگلی بار 36 سال بعد 1997 میں پاکستان کا دورہ کیا جب ملک آزادی کے 50 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہا تھا۔وہ دوبارہ اپنے شوہر شہزادہ فلپ کے ہمراہ تھیں۔ یہ جوڑا چکلالہ، اسلام آباد پہنچا جہاں جہاز سے نکلتے ہی 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

ملکہ اور ڈیوک کا استقبال اس وقت کے وزیر خارجہ گوہر ایوب خان نے کیا۔ انہیں ایوان صدر پہنچایا گیا جہاں صدر فاروق لغاری نے ان کا استقبال کیا اور گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔دوپہر کو انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دن ملکہ اور ڈیوک نے شاہ فیصل مسجد کا دورہ کیا۔

صدر نے ملکہ اور ڈیوک کے لیے صدارتی محل میں شاہی ضیافت کا اہتمام کیا۔ ایک سرمایہ کاری کی تقریب بھی منعقد کی گئی جس کے دوران ملکہ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان اور ڈیوک کو نشانِ امتیاز سے نوازا گیا۔

ملکہ الزبتھ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کیا۔ شاہی جوڑے نے اسی دن اسلام آباد کنونشن سینٹر میں برٹش کونسل کی ایک نمائش“ احترام کی روایات“ (مغرب میں اسلام کے اثرات) کا بھی افتتاح کیا، شاہی جوڑے نے کراچی کا دورہ بھی کیا۔

Leave a reply