متحدہ عرب امارات نے مودی کو اعلی سول ایوارڈ دے کر مسلم دنیا میں اپنا قد کافی چھوٹا کر لیا ہے .دنیا بھر کےمسلمان خصوصا کشمیر اور پاکستان کے مسلمان اس اقدام پر مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں. جس وقت مقبوضہ کشمیرکومکمل لاک ڈاون کرکےبنی نوع انسان کی تاریخ کی سب سےبڑی نسل کشی کےساتھ ساتھ کشمیری بیٹیوں کی عصمتوں کو بےبس بھائیوں کے سامنےتارتار کیاجارہا تھا عین اسی وقت اہل عرب”مودی” نامی قصائی کوامارات کے سب سے بڑےاعزاز سےنوازرہےتھے.

ان حالات میں بحیثیت مسلم لیڈر متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کو سوچنا چاہیے تھا کہ ملکی مفادات اپنی جگہ پر سہی. مگر خلاقی اقدار ، دینی حمیت اور اسلامی اخوت بھی کسی چیز کا نام پے
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے یواے ای کی جانب سے مودی کو ایوارڈ دینے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یواے ای پرکسی تیسرے ملک سے تعلقات سے متعلق قدغن نہیں لگا سکتے،کابینہ کی منظوری کے بعد کشمیرکے بارے میں اگلا لائحہ عمل جلد شیئر کریں گے۔انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آج تقسیم ہوچکا ہے۔بھارتی اقدام پر بھارت کے اندر بھی اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔ کل مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین پرپیلٹ گن اورآنسوگیس کا استعمال ہوا۔ دنیا نے دیکھا کہ سب سےبڑی جمہوریت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا۔

Shares: