مزید دیکھیں

مقبول

سائفر کیس،استغاثہ کیس ثابت نہیں کر سکا، عدالت

سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی...

اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات

اسلام آباد:نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار سے...

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

سیالکوٹ: خصوصی افراد کیلئے 3 فیصد کوٹہ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ افضل سکھیرا

سیالکوٹ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہد ریاض) اسسٹنٹ کمشنر ایچ...

سیلاب سے تباہی اورحکمران طبقے کی بے حسی:(تجزیہ شہزاد قریشی)

ایوان وزیراعلیٰ پر تیتر بٹیر اور ہرن گوشت کے من و سلویٰ کی بارشیں اور کروڑوں روپے کی لگژری گاڑیوں کی مبینہ خریداری ۔ جنوبی پنجاب سمیت سندھ بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں سیلاب زدگان کی بدحالیاں اور عالمی طاقتوں سے امداد کی اپیلیں۔ نگر نگر جلسے جلوسوں میں آزادی اور آزاد بیورو کریسی کی عوامی شکایات اور مسائل سے اظہار تعلقی یہ وہ مناظر ہیں جو قومی افق پر بیک وقت نظر آرہے ہیں اور ان سب حالات و واقعات کا بیک وقت تسلسل سے ظہور پذیر ہوتے رہنا اس طرف اشارہ کر رہا ہے کہ ارباب اقتدار عوام کو بے وقوف سمجھ رہے ہیں۔ اسلام آباد اورپنجاب کی پولیس اور انتظامیہ کو اپنی سرد جنگ میں الجھا کر شہریوں کو چوروں، ڈکیتوں، لینڈ مافیا، قبضہ مافیا کے سپرد کر دیا گیا اب تو نوبت یہاں تک آپہنچی بڑے بڑے پولیس افسران اور سول انتظامیہ لینڈ مافیہ سے پلاٹ بطور گفٹ لے کر قبضوں اور سرکاری زمین پر قبضوں کی اجازت بھی دے رہی ہے۔

سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود زرعی زمینوں پر ہائوسنگ سوسائٹیز بنائی جا رہی ہیں۔ پی ڈی ایم اور تحریک انصاف کی حکمرانی کے نیچے یہ غیر قانونی کام دن کی روشنی میں ہور ہے ہیں۔ قانون کی حکمرانی کا نعرہ لگانے والوں نے قانون کی حکمرانی کی رٹ کو قائم کرنیوالے اعلیٰ پولیس افسران کو اور سول انتظامیہ کے افسران کو کھڈے لائن لگا دیا جبکہ قانون شکنوں کی پشت پناہی کرنیوالوں کو اعلیٰ عہدوں پر بٹھا دیا ہے اور کمال یہ ہے کہ آج کے حکمران تنقید کا نشانہ پاک فوج اور اس سے جبڑے قومی سلامتی کے اداروں کو بنا رہے ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو اور سوات کا دورہ کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

پاک فضائیہ کی خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب سے شدید متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں۔

کیا کرپٹ اور بددیانت اعلیٰ پولیس کے افسران اور سول انتظامیہ کے آفیسران کی تعیناتی جن کا برائے راست رابطہ عوام سے رہتا ہے وہ پاک فوج کرتی یا سول حکمران؟ لیکن کیا کہا جائے اور یہ ایک حقیقت ہے جب ملک و قوم کے معاملات کی خبر رکھنے والے حالات و واقعات کا درست تجزیہ نہ کر سکیں تو اچھی بھلی باوقار غیرت مند قوم بھی مصائب و آلام اور آزمائش و ابتلاء کا شکار ہوجاتی ہے۔

آج کے سیاستدانوں کی تاریخ لکھنے والا کیا تاریخ لکھے گا؟ یاد رکھئے اپنی قوم کو مایوس کرنیوالے ان کے یقین اعتماد اور بھروسے کو توڑنے والے نہ تو کہیں تاریخ کے صفحات میں جگہ پاتے ہیں اور نہ ہی قوم انہیں یاد رکھتی ہے ان کی حیثیت ان لوگوں کی سی ہوتی ہے جنہیں ایک اتفاق ایک حادثہ ایوان اقتدار میں پہنچاتا ہے تو دوسرا اتفاق ایوان اقتدار سے اٹھا کر تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیتا ہے۔