ٹانک:ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال میں زندگی بچانے والی ادویات اور ڈاکٹرزبھی ڈیوٹی سے غائب

0
54

ٹانک:ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں زندگی بچانے والی ادویات کے ساتھ ساتھ ایمرجنسی میں تعینات ڈاکٹرزبھی ڈیوٹی سے غائب،ہسپتال میں سہولیات کا فقدان اور مریضوں کے ساتھ آنے والے تیمارداربازارسے مہنگے داموں ادویات خریدنے پرمجبور،،ہسپتال عملہ مریضوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے لگا،شکایت کی صورت مریضوں اوران کے تیمارداروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں،ڈی جی صحت،سیکرٹری صحت،کمشنر ڈیرہ اورڈپٹی کمشنر ٹانک سے ہسپتال عملے کاقبلہ درست کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ٹانک میں آوے کاآوے ہی بگڑاہواہے۔ ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرز،سرجن نے ڈیوٹی سے غائب رہناروزکامعمول بنالیا ہے اوراپنے پرائیویٹ کلینکس پر مریضوں کاعلاج کرتے ہیں۔

 

 

ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال میں مریضوں اوران کے تیمارداروں سے انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیارکیاجاتاہے جس سے ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوتاہے۔ ہسپتال میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ہسپتا ل میں علاج کی غرض سے لائے جانے وال مریضوں کو سرکاری ادویات دستیاب نہیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ بازارسے مہنگے داموں ادویات خریدنے پر مجبورہوتے ہیں۔ مریضوں اوران کے تیمارداروں سے ہسپتال عملہ انتہائی بدتمیزی سے پیش آتاہے جس کی وجہ سے ناخوشگوارواقعات پیش آنا روز کامعمول بن چکاہے۔گزشتہ دنوں جب ضلع ٹانک سٹی کے رہائشی اپنے مریض کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ٹانک لائے توڈیوٹی پر تعینات ڈاکٹر غائب تھا۔ جب عملے سے پوچھا تو کوئی کہتا تھا باہر گیا ہے تو کو کوئی کہتا تھا کہ ہمیں پتا نہیں کہ ڈاکٹر کہاں ہے اور ہسپتال موجودہ انتظامیہ نے مریضوں کے ساتھ بدتمیزی بھی کرنے لگا کیونکہ مریض نے اپنے موبائل سے ویڈیو بنا رہا تھا۔

 

 

اس حوالے سے مریضوں کا کہنا تھا ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ٹانک میں طبی عملے کومریضوں کابروقت علاج کرنے اورادویات فراہم کرنے کاپابندبنایاجائے۔انہوں نے کہاکہ ہسپتال عملہ مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں تاکہ روز روز کے لڑائی جھگڑوں سے بچاجاسکے۔ٹانک کے عوامی سماجی تجارتی مذہبی حلقوں کی عوام نے ڈی جی صحت،سیکرٹری صحت،کمشنر ڈیرہ اورڈپٹی کمشنر ٹانک سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ٹانک میں ڈاکٹرز،سرجن،نرسزو عملے کوڈیوٹی کاپابندبنانے اورمریضوں کابروقت علاج کرنے مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم ایس ہسپتال کی غفلت کی وجہ سے ہسپتال میں علاج کی غرض سے لائے جانے والے مریضوں کی مشکلات کاازالہ کیاجائے اورانہیں طبی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔

 

ادھر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں زنانہ ہسپتا ل میں اوپی ڈی پر تعینات اہلکار خواتین مریضوں اوران کے تیمارداروں سے بدتمیزی سے پیش آنے لگا،زنانہ ہسپتال میں علاج کی غرض سے لائی جانے والی خواتین کواوپی ڈی پر گھنٹوں لائنوں میں انتظارکرنے پر مجبورکیاجانے لگا،سابق وفاقی وزیرسردارعلی امین خان گنڈہ پور، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصراللہ خان سے زنانہ ہسپتال میں اوپی ڈی پر تعینات اہلکار کی ضلع بدری کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق زنانہ ہسپتال میں اوپی ڈی پر خواتین مریضوں سے ہتک آمیزرویہ اختیارکیاجانے لگا۔اوپی ڈی پر تعینات اہلکارخواتین مریضوں سے بداخلاقی سے پیش آنے لگا جبکہ علا ج کی غرض سے زنانہ ہسپتال آنے والی خواتین مریضوں کو گھنٹوں لائنوں میں انتظارکرانے پر مجبورکیاجاتاہے۔

 

 

ڈیرہ کے عوامی سماجی حلقوں نے زنانہ ہسپتال میں اوپی ڈی پرتعینات اہلکار کی بدتمیزیوں پر سخت غم وغصے کا کااظہارکیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری اوپی ڈی پر ہماری ماں بہنوں بیٹیوں سے ہتک آمیزرویہ سے پیش آیاجاتاہے اوران سے بدتمیزی کی جاتی ہے۔ انہوں نے سابق وفاقی وزیرسردارعلی امین خان گنڈہ پور، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصراللہ خان سے زنانہ ہسپتال میں اوپی ڈی پر تعینات اہلکار کی ضلع بدری کا مطالبہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ زنانہ ہسپتال میں اوپی ڈی پر خوش اخلاق اہلکارکی تعیناتی کی جائے تاکہ علاج کی غرض سے آنے والی خواتین مریضوں اوران کے تیمارداروں کوذہنی کوفت کاسامنانہ کرناپڑے۔

پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.

Leave a reply